حملہ عبدالعلی مزاری کے تعزیتی جلسہ میں ہوا، جہاں عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر رہنماء موجود تھے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے ایک تعزیتی جلسے میں مسلح افراد نے حملہ کیا ۔
جلسے میں عبداللہ عبداللہ، کریم خلیلی سمیت دیگر رہنماء موجود تھے ۔
حملہ اس وقت کیا گیا جب کریم خلیلی تقریر کررہے تھے ۔
افغان وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق حملے 18 افراد زخمی ہوئیں ہیں، تاہم جلسہ گاہ کے جو تصاویر سوشل میڈیا پہ شیئر کی جارہی ہیں ان میں ایک شخص کی لاش بھی پڑی ہوئی ہے۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ان کے تنظیم کا اس حملے میں کسی قسم کا ہاتھ نہیں۔