طالبان نے زابل صوبے کے مرکز قلات کے آس پاس متعدد چیک پوسٹوں پر بیک وقت حملہ کرکے ان پہ قبضہ کرلیا ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے زابل کے دارالحکومت قلات کے آس پاس سیکیورٹی فورسز کے نصف درجن کے قریب چیک پوسٹوں پر بیک وقت حملہ کیا گیا ۔
حملے کے بعد دو طرفہ جھڑپوں میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 22 سیکیورٹی اہلکار مارے گئے ۔
دوسری جانب زابل کے صوبائی کونسل کے سربراہ عطا جان حق بیان نے کہا کہ جن سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا گیا وہ صوبائی دارالحکومت سے دس کلومیٹر کی دوری پہ واقع ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ زابل کی سیکیورٹی کی صورتحال پہ پہلے بھی خدشہ ظاہر کیا تھا ، عطا جان نے الزام لگایا کہ صوبے میں گورنر ، پولیس اورآرمی اور خفیہ ادارے میں ہم آہنگی نہ ہونے کے برابر ہے ، اور مختلف عسکری عہدوں پر لائق ، باصلاحیت اور تجربہ اہلکاروں کی تعنیاتی کے بجائے ہر کوئی اپنے منظور نظر لوگوں کو عہدہ دے رہے ہیں جس کی وجہ سے صوبے میں سیکیورٹی کی صورتحال دن بدن خراب ہوتا جارہا ہے ۔
خیال رہے کہ امریکہ و طالبان کے درمیان امن معاہدے کے بعد افغان فورسز کو فضائی کمک نہ ہونے کے سبب طالبان کے حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے سبب درجنوں اہلکار مارے گئے ۔
تاہم زابل میں ہونے والے جھڑپوں میں طالبان کے جانی نقصانات کی تفصیل معلوم نہ ہوسکی اور اکثر اوقات طالبان گروپ اپنے جانی نقصانات کو چھپاتے ہیں یا انھیں کم پیش کرتے ہیں ۔