افغانستان : امریکہ کے 1500 فوجی قرنطینہ منتقل

70

کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے بعد امریکا نے افغانستان میں موجود نئے فوجیوں کی نقل و حرکت کو انتہائی حد تک محدود کر دیا ہے جبکہ 1500 فوجیوں کو قرنطینہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی کمانڈر کی ہدایت پر دیگر ممالک سے افغانستان آنے والے امریکی شہریوں کو بھی قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

امریکی کمانڈر کے فیصلے کے بعد افغانستان میں پہلے سے موجود فوجیوں کی تعیناتی میں توسیع کا امکان ہے تاکہ مشن جاری رہ سکیں۔ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکا اور طالبان کے مابین گزشتہ ماہ طے پانے والے امن معاہدے کے ایک حصے کے طور پر واشنگٹن افغانستان سے اپنی فوج کی موجودگی کو کم کرنے کا پابند ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے امریکی جنرل سکاٹ ملر نے لکھا کہ فوج نے ملک میں پہنچنے والے اہلکاروں کے لیے سکریننگ کا نیا طریقہ کار شروع کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہفتہ میں مختلف ممالک سے افغانستان جانے والے تقریباً 15 سو فوجیوں، شہریوں اور ٹھیکیداروں سکریننگ سینیٹر (قرنطینہ) میں رہیں گے۔

امریکی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ بیشتر فوجیوں کی افغانستان میں نئی تعیناتی ہے یا پھر چھٹی سے واپس آرہے ہیں اور انہیں احتیاط کی وجہ سے قرنطینہ میں رکھا گیا اس لیے نہیں کہ وہ بیمار ہیں۔ امریکا کے اتحادی اہلکاروں اور ٹھکانوں تک رسائی کو بھی محدود کررہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی وزارت دفاع پینٹاگان نے فضائیہ کے 7 اہلکاروں سمیت 49 امریکی فوجی کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھا کہ کرونا کا شکار ہونے والے دو ہوابازوں کو قرنطینہ منتقل کردیا گیا ہے۔ ان کے درجہ حرارت کی مسلسل چیکنگ کی جا رہی ہی ہے۔

گزشتہ روز امریکی محکمہ دفاع کے اجلاس میں کرونا بحران کے دوران فضائی سروسز کے دوران فضائیہ کے عملےکی ضروریات، ان کے لیے ضروری طبی سامان کی فراہمی، ٹیموں کی نقل وحرکت اور دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی فضائیہ کے کمانڈر ڈیوڈ گولڈفن کا کہنا تھا کہ کرونا کی وجہ سے کچھ فوجی مشقیں ملتوی کی جا رہی ہیں۔ یہ بات امریکی فضائیہ کے چیف آف سٹاف کی پریس کانفرنس میں سامنے آئی جس میں امریکی فضائیہ کے کمانڈر نے بتایا تھا کہ امریکی فضائیہ کے ساتھ اہلکار بھی کرونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔

یہ اس وقت ہوا جب وزارت نے بیان میں اعلان کیا تھا کہ فوجیوں کے علاوہ 14 سویلین ملازمین، ان کے کنبوں کے 19 افراد اور 7 ٹھیکیدار کرونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکا میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 100 ہو گئی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ مرنے اور بیمار ہونے والے زیادہ تر افراد عمر رسیدہ ہیں۔

اخبار نے امریکا میں کرونا کے نتیجے میں ہونے والی اموات محکمہ صحت کے حکام کے بیانات، متاثرین کے اہل خانہ اور وائرس کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کے فراہم کردہ اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔

فوت ہونے والے پہلے بیماریوں کی وجہ سے کافی کم زور تھے اور ان کے لیے کرونا جیسے مہلک وائرس سے لڑنا مشکل تھا۔ ان میں ذیابیطس، گردے، بلند فشار خون جیسے امراض کے شکار افراد شامل تھے۔