آن لائن کلاسوں کے اجراء سے تعلیمی تسلسل میں خلل کا خدشہ ہے- بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی

114

بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع اور ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقہ جات میں انٹر نیٹ سہولیات کی فقدان کے باعث طالبعلم آن لائن  کلاسز کے ذریعے اپنی تعلیمی تسلسل کو جاری رکھنے سے قاصر ہیں۔

کورونا وائرس جیسے عالمی وباء اور بلوچ اکثریت علاقوں میں انٹرنیٹ سہولیات کے فقدان کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کیجانب سے تمام تعلیمی اداروں میں گرمیوں کے عام تعطیلات کا اعلان کیا جائے۔

انہوں نے کہا اِس وقت ہزاروں طالبعلم بلوچستان سمیت پنجاب اور دیگر صوبوں میں زیرِ تعلیم ہیں اور کورونا وائرس جیسے عالمی وباء کی خوف اور جامعات سیل ہونے کے باعث اپنے آبائی علاقہ جات جا چُکے ہیں جہاں انٹرنیٹ سہولت غیر میسر ہے۔

آن لائن کلاسز کی اجرا کے صورت میں اِن طالبعلموں کی تعلیمی تسلسل میں خلل کا شدید خدشہ ہے اور ایسے نامساعد حالات میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے بلوچستان کے طالبعلموں کو درپیش مسائل کا ادراک کیے بغیر آن لائن کلاسز کا اجرا کرنا نہایت ہی افسوسناک ہے۔

ترجمان نے کہا کرونا وائرس ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کرچکا ہے جسکی وجہ سے تمام زیرِ اثر ممالک میں تعلیمی ادارے بند اور تعلیمی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں،حالات کی نزاکت کو پرکھتے ہوئے اور بلوچستان میں انٹرنیٹ سہولیات کی فقدان کے باعث ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیوں کو فوری روک کر گرمیوں کے عام تعطیلات کا اعلان کر دیا جائے تاکہ بلوچستان اور دیگر بلوچ اکثریت علاقوں کے طالبعلموں کی تعلیمی تسلسل میں خلل نہ آئے۔