بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع اور ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقہ جات میں انٹر نیٹ سہولیات کی فقدان کے باعث طالبعلم آن لائن کلاسز کے ذریعے اپنی تعلیمی تسلسل کو جاری رکھنے سے قاصر ہیں۔
کورونا وائرس جیسے عالمی وباء اور بلوچ اکثریت علاقوں میں انٹرنیٹ سہولیات کے فقدان کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کیجانب سے تمام تعلیمی اداروں میں گرمیوں کے عام تعطیلات کا اعلان کیا جائے۔
انہوں نے کہا اِس وقت ہزاروں طالبعلم بلوچستان سمیت پنجاب اور دیگر صوبوں میں زیرِ تعلیم ہیں اور کورونا وائرس جیسے عالمی وباء کی خوف اور جامعات سیل ہونے کے باعث اپنے آبائی علاقہ جات جا چُکے ہیں جہاں انٹرنیٹ سہولت غیر میسر ہے۔
آن لائن کلاسز کی اجرا کے صورت میں اِن طالبعلموں کی تعلیمی تسلسل میں خلل کا شدید خدشہ ہے اور ایسے نامساعد حالات میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے بلوچستان کے طالبعلموں کو درپیش مسائل کا ادراک کیے بغیر آن لائن کلاسز کا اجرا کرنا نہایت ہی افسوسناک ہے۔
ترجمان نے کہا کرونا وائرس ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کرچکا ہے جسکی وجہ سے تمام زیرِ اثر ممالک میں تعلیمی ادارے بند اور تعلیمی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں،حالات کی نزاکت کو پرکھتے ہوئے اور بلوچستان میں انٹرنیٹ سہولیات کی فقدان کے باعث ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیوں کو فوری روک کر گرمیوں کے عام تعطیلات کا اعلان کر دیا جائے تاکہ بلوچستان اور دیگر بلوچ اکثریت علاقوں کے طالبعلموں کی تعلیمی تسلسل میں خلل نہ آئے۔