شہید رحمدل بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں – بی این ایم

436

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے رحمدل بلوچ کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ شہید رحمدل بلوچ بی این ایم کے دیرینہ اور مخلص ساتھی تھے۔ وہ کیچ دمگ کے قائمقام صدر تھے۔ انہیں مغربی بلوچستان میں شہید کیا گیا۔ شہید رحمدل بلوچ نے بی این ایم میں 2008 کواپنے سیاسی سفرکاآغاز کیاتھا،انہوں نے شہید رزاق گل،شہید سلیمان بلوچ جیسے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مل کر کیچ، کولواہ اور گورکوپ جیسے علاقوں میں پارٹی کو فعال بنانے میں انہوں نے نمایاں کردار ادا کیا۔

ترجمان نے کہا کہ حق و باطل کی اس جنگ میں بی این ایم کے ساتھیوں نے بیش بہا قربانیاں دی ہیں۔ وہ آج بھی اس فلسفے پر قائم رہ کر دشمن کے سامنے دیوار کی طرح کھڑے ہوکر بلوچستان کی آزادی کی جد و جہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بلوچ نیشنل موومنٹ کی جد وجہد قربانی، شہادت اور قابض کے زندانوں میں اذیت سہنے والے بلوچ فرزندوں کی ہمت، بہادری سے عبارت ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید رحمدل بلوچ سامی ضلع کیچ کے باشندے تھے۔ جب سی پیک جیسے بلوچ کش منصوبے کا آغاز ہوا تو ان کا گاؤں بھی سینکڑوں گاؤں کی طرح اس کی زد میں آیا۔ انہیں جبری نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ کولواہ کی طرف ہجرت کرگئے۔ جب کولواہ میں فوجی آپریشن اور بربریت کا آغاز ہوا تو انہوں نے کئی جگہ بدلے،مشکلات کاسامنا کیا۔

ترجمان نے کہا کہ کولواہ میں آپریشن اور بربریت کے بعد رحمدل بلوچ اپنے فکر و نظریے سے دست برداری کے بجائے مغربی بلوچستان چلے گئے اور خاندان کی گزر بسر کے لئے ایک دکان میں مزدوری کرنے لگے۔ لیکن دشمن بلوچ جہدکاروں کی جدوجہد اور نظریے سے اتنا خائف ہے کہ مہاجرت کی زندگی میں بھی وہ اپنے پراکسیوں کے ذریعے انہیں نشانہ بنانے کی مذموم کوششوں سے باز نہیں آتا ہے۔ ان حالات میں 4 مارچ 2020 کی شام مغربی بلوچستان کے شہر چابہار میں رحمدل بلوچ کو پاکستان کے پراکسیوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔

انہوں نے کہا بلوچ نیشنل موومنٹ شہداء کا وارث ہے اور شہدا کی مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا عہد کرتاہے۔ رحمدل بلوچ کا قتل بلوچ سیاسی کارکنوں کے قتل کا تسلسل ہے۔ اس حربے کے تحت قابض ریاست پاکستان بلوچوں کو بلوچ قومی تحریک سے دور رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن بلوچ قوم نے ثابت کیا ہے کہ مظالم میں تیزی اور شدت کے ساتھ بلوچ فرزندوں کے جذبے اور دشمن سے نفرت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ آج بلوچ قومی تحریک اس مقام پر ہے کہ ایسے مظالم اور بربریت سے ہماری حوصلوں میں کمی کے بجائے مزید بلندی آئے گی۔