ہلمند میں مارے گئے دو افراد کی لاشیں چاغی انتظامیہ کے حوالے

360

دونوں افراد گذشتہ روز چاغی سے متصل افغان صوبے ہلمند کے ضلع دیشو کے علاقے چاربان میں مارے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے ضلع دیشو میں امریکی جنگی ہیلی کاپٹر کے حملے میں دو افراد مارے گئے جن میں ایک کا تعلق چاغی اور دوسرے کا کوئٹہ سے ہے۔

مارے گئے دونوں افراد کی شناخت منصور اسحاق زئی (چاغی) اور محمد عارف کاکڑ (کوئٹہ)کے نام سے ہوئی ۔

واضح رہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے مذکورہ سرحدی علاقوں میں امریکی و افغان فورسز کا منشیات فروش اور طالبان کے خلاف فضائی آپریشن جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک  متعدد افراد مارے گئے ہیں اور درجنوں گرفتار بھی کئے گئے ہیں ۔

خیال رہے کہ ایک وقت افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کا شمار طالبان کے مضبوط گڑھ کے طور پر ہوتا تھا لیکن حالیہ کچھ وقتوں سے زمینی و فضائی بمباری و چھاپوں کی وجہ سے طالبان کو متعدد علاقوں سے پسپائی اختیار کرنا پڑا۔

دوسری جانب ایک زرائع نے کہا چاغی و نوشکی سے تعلق رکھنے والے سو سے زائد افراد اس افغانستان کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور ان کی رہائی کےلئے حکومت پاکستان کی جانب سے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا جارہا ہے۔

 چاغی کے رہائشی ایک قیدی خالد رند نے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا کہ وہ اپنے شادی کے تیسرے دن شکار کےلئے ریگ (افغان علاقہ) میں آیا کہ امریکی ہیلی کاپٹروں نے ہمیں گھیر کر گرفتار کرلیا اور گذشتہ چار سال سے ہم کابل میں قید ہیں۔