بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں شاہرگ کواہ خلفت کے زیتون کے جنگل میں آگ لگ گئی جس نے ہزاروں ایکٹرز پر مشتمل جنگل کو لپیٹ میں لے لیا۔
شاہرگ کواہ خلفت میں ہزاروں ایکٹرز پر زیتون کے جنگلات پھیلے ہوئے ہیں۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین دن سے آگ لگی ہوئی ہے جو کہ ہر لمحہ مزید پھیلتی جارہی ہے۔
سابق چیئرمین مونسپل کمیٹی شاہرگ ملک محمد زمان ترین نے بتایا کہ کواہ خلفت کا پہاڑ ضلع ہرنائی تحصیل شاہرگ کا علاقہ ہے لیکن انتظامی طورپر محکمہ جنگلات ضلع زیارت کے پاس ہے اور محکمہ جنگلات خواب خرگوش میں مبتلا ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور محکمہ جنگلات سے مطالبہ کیا ہے کہ آگ پر قابوں پانے کیلئے اقدامات کرکے قیمتی جنگل کو بچایا جائے۔
ڈپٹی کمشنر ہرنائی عظیم جان دمڑ کے تین مختلف مقامات پر آگ لگی ہے۔ یہ آگ ممکنہ طور پر چرواہوں کی جانب سے جھاڑیوں کو لگائی گئی آگ کی وجہ سے پھیلی ہے جس نے تیز ہواﺅں کی وجہ سے وسیع رقبے کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع ہرنائی کے جنگلات تین علاقوں میں تقسیم ہیں جو علاقہ آگ سے متاثر ہوا ہے وہ محکمہ جنگلات زیارت کی حدود میں آتا ہے اس لئے ہم نے زیارت کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات کے حکام سے رابطہ کیا ہے تاکہ آگ بجھانے کی کوششیں تیز کی جاسکیں۔
محکمہ جنگلات ضلع زیارت کے ڈپٹی کنزرویٹرحسیب کاکڑ کے مطابق آگ تین سے چار مقامات پر سوکھی جھاڑیوں اور گھاس میں لگی ہے۔ آتشزدگی سے پندرہ ایکڑ سے زائد رقبہ متاثر ہوا ہے ہم نے اسے مزید علاقے تک پھیلنے سے روک دیاہے۔
انہوں نے کہا کہ آگ بجھانے کے عمل میں محکمہ جنگلات کے 28 فارسٹ گارڈز حصہ لے رہے ہیں اور لیویز اہلکار بھی ہماری مدد کررہے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر زیارت کی جانب سے 40 مزید اہلکار بھیجے جارہے ہیں۔
محکمہ جنگلات کے آفیسر کے مطابق تیز ہواﺅں کی وجہ سے آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے