گوادر: دبئی سے واپسی پر فورسز کے ہاتھوں ایک شخص لاپتہ

654

گوادر زیروپوائنٹ سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست بعد لاپتہ نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

اطلاعات کے مطابق محمد عظیم دبئی میں گذشتہ کئی سالوں سے ایک کمپنی میں ملازم تھا، ریٹائر ہونے پر وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ اپنے آبائی علاقے ملانٹ کیچ آرہے تھے کہ گوادر زیروپوائنٹ کے مقام پر پاکستانی فورسز نے انہیں شناخت کے بعد حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

ذرائع کے مطابق مزاحمت کرنے پر فورسز نے ان کے اہلخانہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ فورسز اہلکار محمد عظیم کا سازومان جس میں نقدی، بیگ، بریف کیس وغیرہ شامل تھے، انہیں بھی اتارکر لے گئے۔

محمد عظیم ولد حاجی محمد صالح ملانٹ کیچ کا باشندہ اور بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے سینئر کارکن جاسم بلوچ کے بھائی ہیں، جاسم بلوچ کو 14 مارچ 2007 کو پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا اور ایک سال بعد انہیں  رہا کیا گیا۔

جاسم بلوچ نے ریڈیو زرمبش سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محمد عظیم کو لاپتہ کرنے کا بنیادی وجہ میری سیاسی سرگرمیاں ہیں، میں اپنی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے پورا ایک سال پاکستان کے ٹارچر سیل میں گزار چکا ہوں، اب فورسز نے بھائی کو حراست میں لے کر ٹارچر سیل منتقل کیا ہے۔

جاسم بلوچ نے کہا اور کوئی وجہ نہیں کہ میرے بھائی کو لاپتہ کیا جائے کیونکہ انہوں نے اپنی عمر کا زیادہ حصہ دبئی میں ملازمت کرتے گزاری ہے اور وہ مکمل غیر سیاسی شخص ہے۔ انہیں لاپتہ کرنے کا مقصد میرے سیاسی سرگرمیوں کا پورے خاندان اجتماعی سزا دینا ہے۔

خیال رہے اس سے قبل بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں سے سیاسی وابستگی رکھنے والے افراد کے رشتہ داروں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جاچکا ہے۔