کیچ: فورسز ہاتھوں 2 خواتین حراست بعد لاپتہ

312

بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے دو خواتین کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

ذرائع کے مطابق فورسز نے دو سگی بہنوں ثمینہ بلوچ اور زبیدہ بلوچ بنت مراد سکنہ تجابان کیچ کو آج حراست میں لیکر نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

بتایا جارہا ہے کہ زبیدہ بلوچ لاپتہ مجاہد کی والدہ ہے جنہیں پاکستانی فوج نے بیس دن قبل حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا۔

دونوں بہنوں کو فورسز اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ اپنے آبائی علاقے تجابان سے کیچ کے مرکزی علاقے تربت جارہے تھے جس کے بعد دونوں بہنیں تاحال لاپتہ ہیں۔

خیال رہے اس سے قبل بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں سے خواتین و بچوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کرنے کے واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔

گذشتہ سال کے اواخر میں آواران سے چار خواتین کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا جن کو بعد ازاں مسلح تنظیمیوں کے سہولت کار کے طور پر پیش کیا گیا تاہم انہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا۔

گذشتہ سال حانی گل بلوچ کا کیس بھی سامنے آیا جنہوں نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ آکر انکشاف کیا کہ انہیں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ان کے منگیتر کے ہمراہ جبری طور پر لاپتہ کرکے تین مہینے تک اپنے پاس رکھا۔

حانی گل کے مطابق انہیں دوران حراست مختلف طریقوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ان کی منگیتر تاحال لاپتہ ہے جس کے خلاف وہ احتجاج کررہی ہے۔

کیچ سے خواتین کے گرفتاری کے متعلق ضلعی حکام کی جانب سے تعلق کچھ نہیں بتایا گیا۔