کوئٹہ دھماکے کیخلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری

808

دارالحکومت کوئٹہ میں تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گذشتہ روز ہونے والے دھماکے کیخلاف شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے جہاں تمام چھوٹے اور بڑے کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ ٹریفک کی آمدرفت بھی معمول سے کم دیکھنے میں آئی ہے۔

گذشتہ روز دھماکہ ضلع کچہری کے بالمقابل بلدیہ ہوٹل کے مین گیٹ کے پاس اس وقت ہوا جب کچھ فاصلے پر اہلسنت والجماعت کے زیر اہتمام ایک جلسہ اختتام پزیر ہورہا تھا۔

دھماکے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ ایک نوجوان لڑکے کو سکیورٹی کے پہلے حصار پر روکا گیا، لیکن جب وہ رکے بغیر آگے بڑھنے لگا تو پولیس نے اسے گرا لیا۔ گرتے ہی اس نوجوان نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘

کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے دی جس کی حمایت مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتیں کررہی ہے۔

کوئٹہ دھماکے میں سرکاری حکام کے مطابق 8 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے ہیں جبکہ آزاد ذرائع کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد زیادہ بتائی جارہی ہے۔

خیال رہے یہ کوئٹہ میں رواں سال تیسرا دھماکہ ہے اس سے قبل سیٹلائیٹ ٹاﺅن کے علاقے اسحٰق آباد میں مسجد کے اندر جبکہ لیڈی ڈفرن ہسپتال کے قریب میکانگی روڈ پر دھماکہ ہوا تھا۔