دارالحکومت کوئٹہ میں تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گذشتہ روز ہونے والے دھماکے کیخلاف شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے جہاں تمام چھوٹے اور بڑے کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ ٹریفک کی آمدرفت بھی معمول سے کم دیکھنے میں آئی ہے۔
گذشتہ روز دھماکہ ضلع کچہری کے بالمقابل بلدیہ ہوٹل کے مین گیٹ کے پاس اس وقت ہوا جب کچھ فاصلے پر اہلسنت والجماعت کے زیر اہتمام ایک جلسہ اختتام پزیر ہورہا تھا۔
دھماکے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ ایک نوجوان لڑکے کو سکیورٹی کے پہلے حصار پر روکا گیا، لیکن جب وہ رکے بغیر آگے بڑھنے لگا تو پولیس نے اسے گرا لیا۔ گرتے ہی اس نوجوان نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘
کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے دی جس کی حمایت مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتیں کررہی ہے۔
کوئٹہ دھماکے میں سرکاری حکام کے مطابق 8 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے ہیں جبکہ آزاد ذرائع کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد زیادہ بتائی جارہی ہے۔
خیال رہے یہ کوئٹہ میں رواں سال تیسرا دھماکہ ہے اس سے قبل سیٹلائیٹ ٹاﺅن کے علاقے اسحٰق آباد میں مسجد کے اندر جبکہ لیڈی ڈفرن ہسپتال کے قریب میکانگی روڈ پر دھماکہ ہوا تھا۔