نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ میں عدالت روڈ دھماکہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ دھماکہ اُن دعویداروں کے منہ پر تمانچہ ہے جو یہ کہتے ہیں کہ بلوچستان میں حالات پُرامن ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے بڑے تعداد میں لاانفورسمنٹ ایجنسیز کو بلوچستان میں پھیلا دیا ہے ان کے ہوتے ہوئے عوام کے بیچ میں بم دھماکہ ہونا ایک سوالیہ نشان ہے۔ عدالت روڈ کوئٹہ کی مصروف ترین شاہراہ ہے اور اس شاہراہ پر سادہ لباس میں ملبوس پُولیس اور دیگر فورسز کے اہلکار تعینات رہتے ہیں اور ان کی موجودگی میں بلخصوص پریس کلب اور کچہری کے سامنے ہروقت لوگوں کا آناجان لگا رہتا ہے ایسے جگہ میں دھماکہ ہونا باعث تشویش ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے حالات پہلے سے زیادہ خراب ہوچکے ہیں۔ عوام کے جان و مال محفوظ نہیں، کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ عوام کو تحفظ نہیں دیا جارہا۔ وزیر داخلہ ضیاء لانگو کی ہر بات دوسروں پر الزام لگانے پر آکر رکھتی ہے۔ اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیئے الزمات اور جھوٹ کا سہارا لیتا ہے۔ بی ایم سی واقعہ میں بھی موصوف نے خود کو انجان رکھا تھا ایسے بے خبر وزیر کا کیا کرنا جس کو کسی بات کا بھی علم نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ دھماکے نے کٹ پتلی حکومت کی کارکردگی کو واضع کردیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی تمام تر توجہ کارریلی اور واٹس اپ گروپس پر ہے۔ وزیر اعلیٰ کے اختیار میں کچھ بھی نہیں ہے وہ ایک روبوٹ کی مانند ہے این ڈی پی کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور لواحقین سے اظہار یکجہتی اور زخمیوں کے لیئے دعا گو ہیں۔