بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں اپوزیشن جماعتوں نے اپنے مطالبات کے حق میں جمعرات کی سہ پہر وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے حالیہ خودکش بم دھماکے، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور بلوچستان میں غربت پر افسوس کا اظہار کیا۔
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ، بی این پی کے اسمبلی اراکین ثناء اللہ بلوچ، اختر حسین لانگو، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے نصر اللہ زیرے اور دیگر ارکان اسمبلی نے بلوچستان اسمبلی سے وزیراعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی اور ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا۔
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ ہم بلوچستان کے ساتھ انصاف اور مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ حکومت بلوچستان سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور وزیر اعلیٰ محض دعوے کررہا ہے۔
مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن میں جام کمال خان اور بلوچستان حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ اس موقعے پر وزیر اعلیٰ اور ان کے اتحادیوں کیخلاف بھر پور نعرے بازی کی گئی۔
پولیس نے ریڈ زون کے داخلی دروازے پر اپوزیشن اراکین کو روک لیا تاہم انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے اپنا احتجاج جاری رکھا۔