پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء ملا بہرام اور قاسم اچکزئی سمیت دیگر کارکنان کو گذشتہ رات فورسز اہلکاروں نے گرفتار کرکے تھانہ منتقل کردیا ہے جبکہ دیگر کارکنان نامعلوم مقام پر منتقل کردیئے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی ایم رہنماء محسن داوڑ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر کیا۔
محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات لورالائی سے چمن واپسی پر پی ٹی ایم ضلع چمن کے کارکنان پر سیکیورٹی اداروں کا بہیمانہ تشدد ریاستی دہشتگردی کی بد ترین مثال ہے، گرفتار شدہ 17 کارکنان میں سے 11 تشدد کے بعد رہا کردیئے گئے جبکہ ملا بہرام اور قاسم اچکزئی لورالائی تھانہ اور سردار، بسم اللہ، حضرت، احمد نامعلوم مقام پر منتقل کردیئے گئے ہیں۔
کل رات لورالائ سے چمن واپسی پر پی ٹی ایم ضلع چمن کے کارکنان پر سیکیورٹی اداروں کا بہیمانہ تشدد ریاستی دہشتگردی کی بد ترین مثال ہے، گرفتار شدہ ۱۷ کارکنان میں سے ۱۱تشدد کے بعد رہا،ملا بہرام اور قاسم اچکزئی لورالائ تھانہ جبکہ سردار،بسم اللہ، حضرت، احمد نامعلوم مقام پر منتقل۔#شرمناک
— Mohsin Dawar (@mjdawar) February 10, 2020
خیال رہے گذشتہ روز لورالائی میں پی ٹی ایم ریلی کے دوران پولیس کی جانب سے تحریک کی معروف خواتین رہنماء ثنا اعجاز، وڑانگہ لونی اور عارف صدیق کو پولیس نے گرفتار کیا گیا تھا جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی ایم لورالائی کے کوارڈینیٹر عبدالقیوم اتمانخیل کو بھی گذشتہ رات نامعلوم مسلح افراد نے اس کے بھائی عبدالغفار اتمانخیل کے ہمراہ حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ پی ٹی ایم کارکنان کا دعویٰ ہے کہ عبدالقیوم اور اس کے بھائی کو پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے لاپتہ کیا ہے۔
سرکاری حکام کی جانب سے تاحال گرفتاریوں کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی کارکنان پر تشدد کی تردید کی گئی۔