سوشل میڈیا پر پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں اور کارکنوں کا کہنا ہے کہ لورالائی میں پی ٹی ایم ریلی کے دوران پولیس کی جانب سے تحریک کی معروف خواتین رہنما ثنا اعجاز، وڑانگہ لونی اور عارف صدیق کو پولیس نے گرفتار کرنے کے رہا کردیا ہے۔
لورالائی میں پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے آج منظور پشتین کی گرفتاری اور گذشتہ سال قتل کیئے جانیوالے سے ارمان لونی کے حوالے سے احتجاجی ریلی و جلسہ منعقد کیا جارہا ہے جس میں مختلف علاقوں سے پی ٹی ایم کارکنان بڑی تعداد میں شرکت کررہے ہیں۔
پی ٹی ایم کارکن فضل خان ایڈووکیٹ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر لکھا ریاست کی بے غیرتی انتہا کو پہنچ چکی ہے کیونکہ لورالائی جلسے میں شرکت کیلئے جانے والے ثناء اعجاز اور وڑانگہ لونی کو پولیس نے گرفتار کرکے پولیس سٹیشن منتقل کر دیا ہے۔ جو ریاست عورتوں کو گرفتار کرنے پر اُتر آئے تو سمجھ لینا چاہیے کہ ڈری ہوئی ہے۔
ریاست کی بے غیرتی انتہا کو پہنچ چکی ہے کیونکہ لورلائی جلسے میں شرکت کیلئے جانے والے ثناء اعجاز اور وڑانگہ لونی کو پولیس نے گرفتار کرکے پولیس سٹیشن منتقل کر دیا ہے۔ جو ریاست عورتوں کو گرفتار کرنے پر اُتر آئے رو سمجھ لینا چاہیے کہ ڈری ہوئی ہے۔ #PTMRalliesInLoralaiNKarachi
— Fazal khan Advocate (@FazalAdvocate4) February 9, 2020
بلوچستان حکومت یا پولیس نے پی ٹی ایم خواتین کارکنان کی گرفتاری اور رہائی کے بارے میں ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔