بلوچستان کے ضلع قلات میں کینسر نے ایک اور جان لے لی۔
قلات کے علاقے گزگ سے تعلق رکھنے گاڑی ڈرائیور عبدالسلام لہڑی پچھلے ڈیڑھ سال سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے جو آج انتقال کرگئے۔
عبدالسلام لہڑی نے سوشل میڈیا کے توسط سے حکومتی ذمہ داران اور مخیر افراد سے امداد کی اپیل بھی کی تھی تاہم بروقت علاج نہ ہونے کے باعث وہ اپنی جان کی بازی ہار گیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کینسر کی مرض سے اب تک سینکڑوں افراد جانبحق ہوئیں ہیں۔ کینسر کی مرض سے سب سے زیادہ متاثر اس وقت بلوچستان کا علاقہ خضدار ہے جہاں درجنوں نوجوان اس مرض میں مبتلا ہیں اور متعدد نوجوان جان کی بازی ہار بھی چکے ہیں ۔
سیاسی و سماجی حلقوں کا موقف ہے کہ بلوچستان میں ایٹمی تجربہ کرنے کے باعث کینسر کا مرض پھیلا ہے۔ نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی نے رواں مہینے ایک بیان میں کہا تھا کہ بلوچستان میں کینسر کے بڑھنے کی ایک خاص وجہ ایٹمی دھماکہ ہے جیسے سُنہ 1998 میں چاغی کے پہاڑی سلسلے راسکو میں کیا گیا اُس دھماکہ کے بعد سے بلوچستان میں کینسر بہت تیزی سے بڑھ گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ایٹمی دھماکے سے صرف کینسر نہیں پھیلا بلکہ تھلیسمیا، جلد کی بیماری، سانس کی بیماری، سینے کی بیماری اور آنکھوں کی بیماریاں بھی بلوچستان میں ہر جگہ پھیل چکے ہیں۔