دشت: فوجی کیمپ پر قبضہ کرکے موجود 16 اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ براس

1138

بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، بلوچ ریپبلکن آرمی اور بلوچ ریپبلکن گارڈ کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل دشت کے علاقے درچکور میں تنکول کور کے مقام پر فوجی کیمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ براس کے سرمچاروں نے دشت کے علاقے درچکور میں فوجی کیمپ پر حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا۔ حملے میں 16 پاکستانی فوجیوں کو ہلاک کرکے، فوجی کیمپ کو آگ لگادی گئی۔

ترجمان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کے منگل کے روز ہمارے سرمچاروں نے دشت کے علاقے درچکور میں قائم قابض پاکستانی فوج کے ایک کیمپ کو گھیر کر اس پر حملہ کردیا۔ سرمچاروں کے کامیاب حکمت عملی کے بدولت، دشمن کے فوجی کیمپ پر مکمل قبضہ کرلیا گیا اور اس میں موجود 16 فوجی اہلکاروں کو ہلاک کردیا گیا۔ سرمچاروں نے دشمن کی بندوقیں اور کیمپ میں موجود گولہ بارود اپنے قبضے میں لے لیا اور فوج کے اس کیمپ کو نذرِ آتش کردیا۔

بلوچ خان نے کہا کہ یہ حملہ براس کے ” آپریشن آسریچ ” کا تسلسل ہے، قابض فوج کا مذکورہ کیمپ نا صرف قابض کے عسکری مفادات کیلئے استعمال ہورہا تھا بلکہ آئی ایس آئی کے تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ اور لشکر طیبہ جیسے دہشگرد گروہوں کیلئے سہولت کاری اور محفوظ اڈے و راہداری کیلئے بھی استعمال ہورہا تھا۔ براس یہ واضح کرچکی ہے کہ اب ان تمام قوم دشمن عناصر کیلئے رعایت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، جو نام نہاد ڈیتھ اسکواڈوں کی صورت میں بلوچ تحریک آزادی کے خلاف دشمن سے ساز باز کرچکے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ براس کی صورت میں ایک منظم و متحد بلوچ قومی قوت تشکیل دینے اور اسے ایک مضبوط قومی فوج کے قالب میں ڈھالنے کا عمل جاری ہے۔ جو روز بروز ایک پختہ اور واضح شکل اختیار کررہا ہے۔ بلوچ راجی آجوئی سنگر قابض ریاست اور اسکے معاونوں پر حملے آزاد و خودمختار اور پر امن بلوچستان کے حصول تک جاری رکھے گی۔