تحریک طالبان پاکستان کے دو اہم رہنماء کابل میں قتل

700

دونوں رہنماء اعلی حکام سے ملاقات کے لئے کابل میں موجود تھے کہ انھیں قتل کردیا گیا اور ان کی لاشیں انٹرکانٹینینٹل ہوٹل کے قریبی علاقے سے ملیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی طالبان کے دو اہم رہنماؤں کو کابل کے قدرے محفوظ علاقے میں نامعلوم افراد نے قتل کردیا ۔

نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے ایک رہنماء کا نام شیخ خالد حقانی ہے۔

شیخ خالد حقانی پاکستانی طالبان کی قیادت میں اہم مقام رکھتے تھے اور ماضی میں اس گروہ کے نائب سربراہ بھی رہ چکے تھے۔

جبکہ دوسرے  قتل ہونے  والے کی شناخت قاری سیف یونس کے نام سے ہوئی  جو پاکستانی طالبان کے ایک کمانڈر تھے۔

تحریک  طالبان پاکستان  کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دونوں افراد کی شناخت اور قتل کی تصدیق کر دی گئی  لیکن اس حوالے سے طالبان نے بہت کم تفصیلات فراہم کی ہیں۔

ایک باوثوق زرائع کے مطابق

یہ دونوں طالبان رہنماء کابل میں ایک ’خفیہ ملاقات‘ کے لیے موجود تھے اور مشرقی صوبے پکتیکا سے دارالحکومت آئے تھے تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ کس سے ملنے والے تھے۔

پاکستانی خفیہ اداروں کے ایک ذریعے کے مطابق ان افراد کی لاشیں انٹرکانٹینینٹل ہوٹل کے قریبی علاقے سے ملیں۔

واضح رہے کہ یہ وہی  ہوٹل ہے جہاں حالیہ برسوں میں دو مہلک حملے ہو چکے ہیں۔

 خیال رہے یہ ہلاکتیں گذشتہ ہفتے ہوئیں لیکن تحریکِ طالبان پاکستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتداء میں قیادت نے اس خبر کو چھپانے کا حکم دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ان دو اہم رہنماؤں کی پراسرار قتل سے تحریک  طالبان پاکستان  کو شدید  دھچکا پہنچا ہے۔