بی ایم سی واقعہ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے – بی ڈی ایف

162

بی ایم سی کے ڈاکٹرز ،طلبا اور ملازمین پر تشدد اور گرفتاری کی شدید مذمت – بی ڈی اے

بلوچ ڈاکٹر فورم کے مرکزی ترجمان نے بولان میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (بی یو ایم ایچ ایس) کے طلبہ اور ملازمین کی گرفتاریوں اور ان پر ہولناک تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی واحد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ آج رونما ہونے والے المناک واقعے کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت، وائس چانسلر اور رجسٹرار پر عائد ہوتی ہے۔ بی یو ایم ایچ ایس کے طلبہ اور ملازمین گذشتہ دو مہینوں سے سراپا احتجاج ہے لیکن صوبائی حکومت اور وائس چانسلر ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ گذشتہ روز صوبائی حکومت طلبہ اور ملازمین کو تمام مسائل کی پوری حل کے لیے مکمل یقین دہانی کرچکی ہے لیکن تمام تر یقین دہانی کے باوجود صوبائی حکومت کسی بھی قسم کا سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہا ہے جبکہ آج ہونے والا المناک واقعہ صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آج صوبائی اسمبلی کے سامنے رونما ہونے والا شرمناک واقع اس بات کی غماز ہے کہ صوبائی حکومت غیر سنجیدہ اور بے بس ہے جس سے میڈیکل طلبہ اور ملازمین کی تعلیمی کیریئر تباہی کے دہانے پر ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بی یو ایم ایچ ایس کے طلبہ اور ملازمین کے تمام مطالبات جائز ہیں اور تمام مسائل کے جڑ نااہل وائس چانسلر اور رجسٹرار ہیں۔ وائس چانسلر اور رجسٹرار دانستہ اور مخصوص منصوبے کے تحت صوبے کے واحد میڈیکل یونیورسٹی کو غیر فعال بنانےکی کوشش کررہے ہیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آج بی ایو ایم ایچ ایس کے طلبہ اور ملازمین پر ہولناک تشدد اور ناجائز گرفتاریوں میں ملوث وائس چانسلر، رجسٹرار اور صوبائی حکومت کے تمام عناصر کو فوری طور برطرف کیا جائے اور تمام گرفتار طلبہ اور ملازمین کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔