بی ایس او پرامن جدوجہد سے حالات کا مقابلہ کرئے گی – نذیر بلوچ

200

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نذیر بلوچ مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر خورشیداحمد جمالدینی نے  نوشکی  میں سمیع اللہ مینگل کے قتل کے خلاف پریس کانفرنس
کرتے ہوئے کہا شہید سمیع اللہ مینگل نے منشیات کے خلاف جان کی قربانی دے کر نوجوانوں کو مشعل راہ دکھایا، شہید کے فکر کو بی ایس او جاری رکھے گی اور منشیات کے خلاف جدوجہد کو تیز کیا جائے گا۔

انہوں نے  تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ نوجوانوں نے کتاب و قلم کو ہتھیار بنا کر جذبات پر شعور کو ترجیح دی لیکن منشیات فروشوں کے ہاتھوں نوجوان کے قتل سے ظاہر ہوچکی ہے کہ نوجوانوں کو واپس خانہ جنگی کی جانب دھکیلا جارہا ہے، بی ایس او آج بھی پرامن جدوجہد پر یقین کرکے قلم اور کتاب سے حالات سے مقابلہ کرنے کیلئے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔

انہوں نے  حکومت حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ  حکومت کی جانب سے آج تک سمیع اللہ مینگل کے قتل کے خلاف مذمتی بیان تک نہ آسکی اور حکومت صرف تعلیمی اداروں کو تباہ کررہے ہیں، شہید کے خاندان کو انصاف کے فراہمی اور منشیات کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

پریس کانفرنس میں شریک بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر خورشید احمد جمالدینی نے کہا کہ سمیع اللہ مینگل کی قتل کے زمہ داروں کے تعین کے لئے جوڈیشنل انکوائری کمیشن قائم کیا جائے اور نامزد ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے پہلے پولیس کو خطرات سے آگاہی دی گئی تھی لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہی اور نوجوان کا قتل ہوا۔

اس موقعے پر بی ایس او کے مرکزی چیئرمین کے ہمراہ مرکزی کمیٹی کے اراکین ملک اقبال بلوچ، عتیق بلوچ نوشکی زون کے صدر قیصر بلوچ زونل جنرل سیکرٹری آغا الیاس بلوچ ، بی این پی نوشکی کے جوائنٹ سیکرٹری میر صاحب خان مینگل عاطف شاہ سلیمان بلوچ و دیگر ممبران بھی موجود  تھے۔