بی ایس او کراچی زون کے صدر عبداللہ میر نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ و پشتون طلبہ پر تشدد انتہائی دلخراش واقعہ ہے، اور ایسے مجرمانہ حرکت کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا منگل کے روز بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے بس کو روک کر بلوچ اور پشتون طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں چار طلبہ زخمی ہوئے جن میں بلوچ اور پشتون طلبہ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی سمیت پنجاپ کے دیگر یونیورسٹیوں میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ پر تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں، بلوچ طلبہ کو شدت پسند تنظیمیں ہر روز اپنے آگ کی لپیٹ میں لے کر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں تاکہ بلوچ طلبہ پنجاپ کے دیگر یونیورسٹیوں میں آنے کے جرات نہ کریں۔
بلوچ طلبہ ملک کے کسی بھی کونے میں محفوظ نہیں ہیں، مختلف حربے اور طریقوں سے طلبہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور تعلیم کے دروازے بند کیئے جا رہے ہیں جوکہ ہمارے حقوق کے خلاف کھلی ڈاکہ ذنی ہے جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائیگا۔ہم حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور طلبہ کے دفاع و تعلیمی اداروں کو پرامن بنانے میں موثر اقدامات اٹھائیں۔