بلوچستان: میڈیکل طلبہ نے اپنے خواب جلا دیئے

296

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گذشتہ کئی ہفتوں سے بی ایم سی بحالی تحریک کی احتجاج جاری ہے جس میں طالب علموں سمیت بی ایم سی ملازمین بھی شامل ہیں۔

بلوچستان اسمبلی کے سامنے بی ایم سی بحالی تحریک کے مظاہرین گذشتہ تین دنوں سے مسلسل احتجاج پر بیٹھے ہیں جبکہ مظاہرین رات وہی پر گزار رہے ہیں۔

گذشتہ رات طالب علموں نے پلے کارڈز پر اپنے خواب لکھ کر احتجاجاً جلا دیئے۔

احتجاج میں شریک متحرک طالب علم رہنما ماہ رنگ بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر ویڈیو نشر کرتے ہوئے لکھا کہ میرے خواب جلا دیئے گئے۔

دو روز قبل احتجاج کرنے والے ملازمین اور طلبہ کو پولیس نے بلوچستان اسمبلی کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتار کیئے جانے والے طلبہ میں سرگرم طالبہ ماہ رنگ بلوچ بھی شامل تھیں، جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا، تاہم انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کا راستہ اختیار کیا اور پیر کی شب وہاں اپنا احتجاج جاری رکھا۔

کالج کو یونیورسٹی میں تبدیل کیے جانے پر گذشتہ ہفتوں سے ملازمین اور طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔ بی ایم سی بحالی تحریک کے رہنماؤں کو تشویش ہے کہ یونیورسٹی میں انضمام سے 14 سو ملازمین کا روزگار داؤ پر لگ گیا ہے۔

کچھ روز قبل بھی سو سے زائد طلبہ کو اسمبلی کے باہر دھرنا دینے پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم ارکان اسمبلی کی مداخلت کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔

موجودہ صورتحال کے حوالے سے ٹی بی پی نمائندے نے مظاہرین سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومتی نمائندے ہمیں صرف زبانی یقین دہانی کرا رہے ہیں جبکہ عملی طور پر اقدامات نہیں اٹھا رہے ہیں۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ہارون بلوچ کا کہنا تھا کہ ‏ہم حکومتی نمائندگان سے مایوس ہو چکے ہیں۔ حکومتی نمائندگان جب بھی ہمارے پاس آتے ہیں تو وہ احتجاج ختم کروا دیتے ہیں لیکن اس بار ہم اپنا احتجاج ختم نہیں کرینگے جب تک تحریری شکل میں ہمیں ہمارے مطالبات تسلیم کروا کر نہیں دیتے ہیں۔

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ روز ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے فیسوں میں کمی کا اعلان کیا گیا تاہم مظاہرین اپنے دیگر مطالبات پر عملدرآمد ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اظہار کررہے ہیں۔

بی ایم سی بحالی تحریک کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے مختلف شعبوں اور جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہورہے ہیں جبکہ اسلام آباد میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کے ارکان بھی اظہار یکجہتی کے طور پر آج مظاہرہ کررہے ہیں۔