ایف اے ٹی ایف: جون تک ایکشن پلان پر عمل نہ ہوا تو پاکستان کے خلاف کارروائی ہوگی

252

منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام کے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے مزید چار ماہ تک پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اگر ان چار ماہ میں پاکستان نے مکمل پلان پر عمل در آمد نہ کیا تو ایف اے ٹی ایف پاکستان کے خلاف ایکشن لے گا۔

ایکشن کے تحت ایف اے ٹی ایف اراکین کو پاکستان کے ساتھ کاروباری معاملات اور لین دین میں خصوصی توجہ دینے کی ایڈوائس جاری کر سکتا ہے۔

16 فروری سے فرانس کے شہر پیرس میں جاری ایف اے ٹی ایف ویک میں 205 ممالک اور اداروں کے آٹھ سو نمائندگان نے شرکت کی۔ ایف اے ٹی ایف کے مطابق ایکشن پلان میں موجود تمام ڈیڈ لائنز ختم ہو چکی ہیں۔

پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ ایکشن پلان کو مکمل کرنے میں پاکستان کی ناکامی پر شدید تشویش کا ایک بار پھر اظہار کیا۔

ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے 27 میں سے 14 آئٹمز پر عمل در آمد کیا ہے۔

اس چھ روزہ اجلاس میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے عالمی سطح پر لیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

19 فروری سے شروع ہونے والے باضابطہ اجلاس میں پاکستان، ایران اور دیگر ممالک کی طرف سے مالی نظام کو خطرات سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اس کے علاوہ کوریا اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

ایف اے ٹی ایف کے اجلاس  سے پہلے پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے متعدد اقدامات لیے تھے جن میں میوچل لیگل اسسٹنس ایکٹ کی منظوری اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانا شامل تھے۔