کوئٹہ: سریاب کے مکین گیس بندش کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے

335

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گیس بندش کے خلاف سریاب کے مکین سڑکوں پر نکال آئے اور احتجاجاً شاہراہ کو بند کردیا۔

مظاہرین میں بڑی تعداد خواتین و بچوں کی ہے جنہوں نے سریاب چکی شاہوانی کے مقام پر دھرنا دیکر ٹریفک کو آمد ورفت کے لیے بند کردیا جس کے باعث شاہراہ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی۔

مظاہرین میں سے ایک شخص کا میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ برف باری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوچکا ہے جس کے باعث لوگ اپنے گھروں میں محصور ہوچکے تھے لیکن گیس بندش نے لوگوں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شدید سردی کے باوجود گیس بندش کے باعث گھروں میں خواتین، بچے، بوڑھے و دیگر افراد تکلیف میں مبتلا ہوچکے ہیں اور سردی لگنے کے باعث لوگ بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

 خیال رہے گذشتہ دنوں کوئٹہ سے منتخب حکومتی اور اپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی نے سوئی سدرن گیس حکام کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اتوار تک گیس پریشر بحال نہ کیا گیا تو دفتر کے سامنے غیر معینہ مدت تک دھرنا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس کی فراہمی ہمارا آئینی حق ہے نہ دیا گیا تو زبردستی لیں گے، گیس پریشر میں کمی سے اموات ہورہی ہیں۔

سریاب روڈ پر مظاہرین میں شریک شخص کا کہنا تھا کہ ہمیں بجلی کی فراہمی پہلے ہی بند کی جاچکی ہے اب گیس بندش نے ایک بحرانی صورتحال اختیار کی ہے جس کے باعث لوگ شدید تکالیف کا سامنا کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین و بچے پانچ گھنٹوں سے احتجاجاً شاہراہ کو بند کرچکے ہیں لیکن تاحال کوئی بھی عوامی نمائندہ نظر نہیں آرہا ہے لہٰذا ہم عوامی نمائندوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر وہ ان مسائل کو حل نہیں کرسکتے ہیں تو ہم سے آئندہ کسی قسم کے تعاون کی امید نہ رکھیں۔

خیال رہے سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں گیس لوڈشیڈنگ اور بندش کے شکایات موصول ہونا شروع ہوئے تھے جس نے حالیہ دنوں شدت اختیار کرلی جبکہ حکام کی جانب سے بحران پر جلد قابو پانے کے دعوے کیئے جارہے ہیں۔