عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے غوث آباد میں مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے بیان جاری کیا ہے کہ ان کے ایک مجاہد ابو جراح البلوچی نے آج بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے غوث آباد میں افغان طالبان کے اہم اجلاس کے دوران خودکش حملہ کیا ہے جس میں مقامی ڈی ایس پی پولیس امان اللہ خان اور افغان طالبان کے اہم رہنماؤں سمیت 20 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 40 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب آزاد ذرائع کے مطابق آج ہونے والے خودکش حملے میں افغان طالبان کے اہم رہنما مولوی شیخ عبدالحکیم بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
blast in Afghan
Taliban’s senior leader Sheikh Abdul Hakim madrasa in Ishaqzai abad Quetta ..
د طالبانو مشهور مشر او قاضی القضات مولوی شیخ عبدالحکیم مدرسه اسحاقزی اباد کوټه کی چاودنه شوی , ګن شمیر کسان زخمیان شوی او د مدرسی عمارت او مسجد اور اخیستی— Sami Yousafzai (@Samiyousafzai) January 10, 2020
دریں اثناء افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹر پر حملے میں اپنے کسی اہم رہنما کی ہلاکت کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ حملے کے وقت کسی بھی قسم کا اہم اجلاس جاری نہیں تھا اس حوالے سے سامنے آنی والی اطلاعات افواہوں پر مبنی ہیں۔
#Clarification
An explosion took place inside a mosque in Ishaqabad area of Quetta city #Pakistan today.
No leader of IEA was present at the site nor was there any meeting taking place.
All reports suggesting such are fabrications.– Qari Muhammad Yousuf Ahmadi https://t.co/IqGgPWIJtx
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) January 10, 2020