سعید بلوچ کو تین سال قبل کراچی سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق سندھ کے مرکزی شہر کراچی کے علاقے صدر کے الزرغوں ہوٹل سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں 17 اپریل 2017 کو لاپتہ ہونے والے کیچ کے رہائشی سعید بلوچ ولد حاجی سالم کے لواحقین نے حکومتی اداروں اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد ہمارے لاپتہ نوجوان کو بازیاب کریں۔
خیال رہے کہ ایک طرف جہاں بلوچستان کے مختلف علاقوں ہزاروں افراد گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں وہی سندھ ، پنجاب اور خیبر پختون خواہ کے مختلف تعلیمی اداروں سے بھی درجنوں طالب علم اس وقت پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہیں۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ ایک گھمبیر صورتحال کی شکل اختیار کر چکا ہے ۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے آزادی پسند و پارلیمانی قوم پرست جماعتوں کی جانب سے آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ گذشتہ ایک دہائی سے ماما قدیر بلوچ اور نصر اللہ بلوچ کی سربراہی کوئٹہ و کراچی میں پرامن احتجاج بھی جاری ہے ۔