قاسم سلیمانی ہزاروں افغانوں کا قاتل تھا – تادین اچکزئی

889

اگر قاسم سلیمانی مزید زندہ رہتا تو وہ افغانستان میں وحشت و قتل عام کی کارروائیوں میں تیزی لاتا۔

ٹی بی پی سوشل میڈیا مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق افغانستان کے صوبے کندھار کے پولیس سربراہ تادین خان اچکزئی نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے قریب امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی پاسداران انقلاب کے ونگ القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان (قاسم سلیمانی) کا ہاتھ ہزاروں خواتین و بچوں اور فوجیوں کے خون سے رنگین ہے۔

انہوں نے  کہا اگر قاسم سلیمانی مزید زندہ رہتا تو امکان یہی تھا کہ وہ افغانستان میں وحشت و قتل عام کی کارروائیوں میں تیزی لاتا۔

ساتھ ہی کندھار پولیس سربراہ نے کہا قوی امکان کہ افغانستان کے بہت سے سیاستدان قومی موقف کے برخلاف قاسم سلیمانی کی ہلاکت پہ افسوس کریں گے۔

واضح افغانستان میں امریکہ اور افغان فورسز کے خلاف سرگرم طالبان کے بارے یہی موقف اکثر و بیشتر سامنے آتا ہے انھیں پاکستان کے ساتھ ساتھ ایران کی طرف سے بھی مالی و عسکری کمک کیا جاتا ہے ۔

تاہم ایران و طالبان دونوں ہی ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

دوسری جانب صدراتی انتخابات میں شکست کھانے والے امیدوار عبداللہ عبداللہ اور حنیف اتمر نے قاسم سلیمانی کی  امریکہ کے ہاتھوں ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔