فوج نے آواران سے مزید دو درجن افراد کو اغواء کیا ہے – ماما قدیر بلوچ

231

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ فوج نے آواران کےعلاقے مزارگوٹھ سے 2 درجن کے قریب بلوچوں کو اغواء کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر کیا۔

ماما قدیر بلوچ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پردرجنوں بلوچ آرمی کی جانب سے اغواء کیئے جارہے ہیں۔ میرا لوگوں سے گزارش ہے کہ محض دس بے گناہ بلوچوں کی رہائی کی خبر کو اتنا اچھال کر گمشدہ بلوچوں کی رہائی کے مقصد کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: چار ووٹوں کے بدلے اگر لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں تو گھاٹے کا سودا نہیں – آغا حسن بلوچ

ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات اظہار ایسے موقعے پر کیا ہے جب بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تیس کے قریب جبری طور پر لاپتہ افراد گذشتہ چار دنوں کے دوران بازیاب ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق آواران کے علاقے مزار گوٹھ میں گذشتہ روز پاکستانی فورسز نے دوران علاقے کو محاصرے میں لیکر دو درجن کے قریب افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

مزید پڑھیں: لوگوں کو لاپتہ کرنے والے مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے – عبداللہ عباس

گذشتہ روز بلوچستان کے مختلف علاقوں سے بازیاب ہونے والے افراد

دوسری جانب سے گذشتہ روز مزید چار لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں پر پہنچ گئے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے مذکورہ افراد کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دو سالوں سے لاپتہ نصیر احمد ولد لعل بخش اور غلام رسول سکنہ کھٹان خضدار، 17 نومبر 2017 کو خضدار سے لاپتہ ممتاز احمد ولد مراد ہارونی اور نصیر آباد سے دو سال سے لاپتہ نبی دوست بگٹی ولد بوران بگٹی بازیاب ہوگئے ہیں۔