شہداء کے تعلیمات اور افکار بلوچ قوم کے لئے مشعل راہ ہے – بی ایس ایف

214

بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری بیان میں شہید ڈاکٹر منان بلوچ، ساتھیوں اور شہید امیر بخش سگار، شہید بی بی زامر بلوچ کو قومی تحریک میں رہنمایانہ کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی آزادی کی جدوجہد میں ان کی خدمات قابل ستائش ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی جدوجہد میں ان کا ایک سرگرم کردار ہے ان کی اس طرح کی جدائی قومی تحریک کے لئے کسی بڑے المیہ سے کم نہیں ان کی جسمانی علیحدگی کوقومی تحریک میں میں محسوس کیا جاسکتا ہے ان کی تعلیمات اور افکار بلوچ قوم کے لئے مشعل راہ ہے۔

ترجمان نے کہاکہ شہداء نے تحریک آزادی کو اپنے گران قدر قربانیوں اور محنت وصلاحیت سے ایندھن دیتے ہوئے منظم اور متحرک کی ایسے سرگرم اور متحرک رہنماء تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے جنہوں نے اپنی صلاحیتیوں کا بہتریں استعمال کرتے  ہوئے بلوچ مخالف سوچ کو بے حوصلہ کردیا تھا راجی جہد کے ایسے رہنماوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ شہداء جدوجہد آخری فتح کے علمبردار رہے، بلوچ شہداء مصائب کا خندہ پیشانی سے سامنا کرتے ہوئے زندگیاں داؤ پر لگاکر قومی جدوجہد کا زیست بن گئے۔ انہوں نے اپنے لہو اور قربانیوں سے آزادی کے جدوجہد کو ایندھن دی۔

ترجمان نے کہا کہ شہداء نے جبری الحاق کو بلوچ قومی مسئلہ کا بنیادی محرک قرار دیتے ہوئے ریاست اور ان کے کاسہ لیس پارٹیوں کے پارلیمانی موقف کو مسترد کرتے ہوئے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ بلوچ قومی مسئلہ مخصوص انتظامی حقوق اور ریاستی مراعات و پیکجز کانہیں شہداء نے اس تاریخی و زمینی حقیقت کو لے کرقومی غلامی کے خاتمہ کو آزادی کا نعم البدل اور حاصل و صول قرار دیا۔

ترجمان نے کہاکہ آزادی کے لئے جاری جدوجہد میں شہداء کا خون اور لاتعداد قربانیاں شامل ہے ان کی کوششیں رائیگاں نہیں جائیں گے اگرچہ جدوجہد آزادی مختلف نشیب و فراز سے گزر کر اس مرحلے کو طے کیا ہے جو یقیناً فیصلہ کن ہے۔