سبی: محکمہ تعلیم انتظامی آفیسران سے محروم، تعلیمی سلسلہ متاثر

356
فائل فوٹو

محکمہ تعلیم کا پڑھ لکھا بلوچستان کا خواب صرف خواب ہی ثابت ہوسکا،  سبی میں ڈی ای او خواتین، ڈپٹی ڈی او سمیت سینکڑوں بوائز، گرلز، ہائی، مڈل اور پرائمری اسکول انتظامی آفیسران سے محروم ہیں جبکہ سینئر اساتذہ کی سینکڑوں آسامیاں خالی ہونے سے تعلیمی سلسلہ بری طرح متاثر ہے۔

سبی سٹی و دیہاتوں میں سرکاری اسکول ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس سمیت سائنس کے اساتذہ سے محروم ہوجانے سے تعلیمی سلسلہ بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ گورنمنٹ گرلز ماڈل ہائی اسکول سبی گذشتہ دو سالوں سے جبکہ گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول ریلوے کالونی پرنسپل سے محروم ہیں۔

علاقائی ذرائع کے مطابق سبی کے کئی شہری علاقوں و دیہاتوں میں سرکاری اسکول انتظامی آفیسران سے محروم ہونے کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ متاثر اور زیر تعلیم بچوں و بچیوں کا مسقتبل داؤ پر لگ چکا ہے۔

سبی میں سالانہ امتحانات قریب تر ہونے کی وجہ سے کورس بھی مکمل نہ ہوسکا ہے دوسری جانب محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ ہم بلوچستان کو پڑھ لکھا صوبہ بنانے کے خواہش مند ہے جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی تعلیم یافتہ، صحت مند بلوچستان کا وژن رکھتے ہیں مگر سبی میں محکمہ تعلیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے سبی میں تعلیم نظام بری طرح متاثر ہے۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات پر بڑی پیمانے پر سبی میں تبادلے کیے گئے جس کی وجہ سے سینکڑوں پوسٹیں خالی پڑی ہونے کی وجہ سے محکمہ تعلیم کی کارکردگی بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔