زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن کا سالانہ جائزہ اجلاس بلوچ نیشنل موومنٹ کے انفارمیشن اور کلچرل سیکریٹری دلمراد بلوچ کی زیرصدارت منعقد کیا گیا۔ اجلاس کے مہمان خصوصی ستاربلوچ اور حمل حیدر تھے۔ اجلاس میں بورڈ ممبران حسن دوست، نسیم عباس اور قاضی ریحان کے علاوہ نیاز بلوچ اور ریاض بلوچ بھی بطورمبصر شامل تھے۔ اجلاس کی نظامت ادارے کی ڈائریکٹر آف میڈیا منیجمنٹ کیا بلوچ نے کی۔
اجلاس سے دلمراد بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ آج زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ساتھیوں کی شب و روز محنت نے بلوچ عوام میں ایک مقام بنایا ہے، جو مستقبل میں ایک ایسا مقام حاصل کرسکتی ہے جو کبھی بی بی سی کی نشریات کو حاصل ہوا کرتی تھیں جہاں تمام گھر کے افراد خاموش ہوکر خبریں سنا کرتے تھے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن ٹیم کا ایک ممبر ہونا میرے لئے باعث فخر ہے اور امید کرتا ہوں کہ زرمبش کی ٹیم اپنے عمل و محنت کو اسی طرح جاری و ساری رکھ کر بلوچ قوم میں شعور پھیلانے کا عمل جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مکمل ٹیم موجود ہے۔ ہمیں ضرورت ہے تو ساتھیوں کی بہتر تربیت کرکے انہیں اس لائق بنانے کی کہ وہ صحافتی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے بہتر انداز میں اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔
اجلاس سے ستار بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرمبش ٹیم کی شب و روز محنت مثالی ہے ہم امید کرتے ہیں زرمبش اپنے کام میں اضافہ کرتے ہوئے اردو اور بلوچی سمیت براہوئی اور بلوچ قوم کی دیگر زبانوں میں نشریات کرتے ہوئے مکمل طور پر قوم کی نمائندگی کرے گا اور عوام میں شعور پھیلانے کا عمل جاری رکھے گا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ انگریزی زبان کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، اس زبان کی توسط ہم دنیا کے ایک بڑے حصے تک اپنا پیغام پہنچا سکتے ہیں ۔ بلوچ قومی زبانوں کی ترویج اور ترقی یقیناً ہماری ذمہ داری ہے لیکن ابلاغی ضرورت کو بھی پیش نظر رکھا جائے اور انگریزی زبان میں زرمبش کے سروس کو جتنا جلد ہوسکے شروع کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے زور دیا کہ زیڈ بی سی کو پیشہ ورانہ بنیادوں پر کام کرنا چاہیئے۔ ادارے سے منسلک افراد تربیت یافتہ اور کل وقتی کارکنان ہوں گے تو کام میں تسلسل اور بہتری پیدا ہوگی بصورت دیگر ادارہ مشکلات کا شکا رہے گا۔
اجلاس سے حمل حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی اہمیت، ضرورت کو سمجھنے اور اسے بہتر انداز میں استعمال کرکے ہی بلوچ قوم کی ترجمانی کی جاسکتی ہے۔ آج دنیا میں میڈیا کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور بلوچستان کی خبروں کو پرنٹ اور آنلائن میڈیا سمیت ریڈیو کی شکل میں روزانہ کی بنیاد پر چلانے اور اب بھی اپنے عزم پر قائم رہنے اور بہتر انداز میں کام کرنے کی جستجو سے بھرپور زرمبش کے ساتھیوں کو یہ یقین دہانی کراتا ہوں کہ جہاں اور جب بھی ضرورت ہو ہم اس ادارے کی ہرممکن مدد کریں گے۔
زرمبش براڈاکساٹنگ کارپوریشن کے ڈائرکٹر حکیم بلوچ نے اجلاس میں دلمراد بلوچ سمیت بی این ایم کے دیگر رہنماؤں کو خوش آمدید کہا اور سالانہ رپورٹ پیش کی ۔
حکیم بلوچ نے اپنی ابتدائی بریفنگ میں کہا کہ زرمبش کی ٹیم نے اپنی شبانہ روز محنت سے ریڈیو زرمبش کو عوام میں کافی مقبول کردیا ہے سامعین فیسبوک، یوٹیوب اور دیگر ذرائع سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں خبریں پڑھتے اور سنتے ہیں۔ ادارے کے ایک انتظامی فیصلے کی بنیاد پر ریڈیو زرمبش بلوچی سروس کو محدود کرکے اردو سروس کو مستحکم کرنے کے لیے ریڈیو سے جڑے کارکنان کو براڈکاسٹنگ کی بنیادی تربیت فراہم کی گئی جس کے نتیجے میں آج ریڈیو زرمبش کی اردو سروس روزانہ کی بنیاد پر بلاناغہ خبریں نشر کر رہی ہے۔ اس ہدف کے حصول کے بعد بلوچی سروس کا اسی سال کے ابتدا میں آغاز کیا گیا ہے اور پہلے ہی ہفتے میں کئی پروگرامات نشر کیے جاچکے ہیں جنہیں عوامی پذیرائی مل رہی ہے۔
حکیم بلوچ نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اسی سال زرمبش براہوئی اور زرمبش انگلش پر کام شروع کیا جاسکے اور ساتھ ہی ہماری یہ کوشش ہوگی کہ زرمبش براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے پروگرامز کو شارٹ ویوز اور میڈیم ویوز پر چلایا جاسکے تاکہ یہ آواز بلوچستان کے کونے کونے تک پہنچے۔
اجلاس سے زیڈ بی سی بورڈ آف ڈائرکٹرز کے رکن قاضی ریحان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیڈ بی سی نے گذشتہ ایک سال کے دوران بہت سے مسائل اور چیلنجز کے باوجود عوام کی ترجمانی کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ آج دوسرے بلوچ میڈیا نیٹورکس کے مقابلے میں ہمارے پاس جو ٹیم ہے یہ زیادہ بڑی ٹیم ہے جسے ہم بہتر کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جب پارٹی کے سابقہ جنرل سیکریٹری شہید ڈاکٹر منان بلوچ کی سرپرستی اور مدد کے ساتھ زرمبش کے اس سفر کو شروع کیا تھا تو وہ سفر بہت سے مسائل، مشکلات اور مجبوریوں کی وجہ سے سست روی کا شکار رہا لیکن زرمبش کے کام ان تین سالوں میں کبھی بھی بند نہیں کیئے گئے اور انہیں کسی نا کسی شکل میں جاری رکھنے کی کوشش کی گئی جس کا نتیجہ آج یہ پلیٹ فارم ہے جو لوگوں کو بلوچ سیاست، بلوچستان کے حالات سے باخبر رکھتا ہے۔
اجلاس میں زرمبش کے ڈائرکٹر آف فنانس نسیم بلوچ نے زرمبش کے اخراجات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مالی حوالے سے زرمبش شروع ہی دن سے مشکلات اور عدم توجہی کا شکار رہا ہے۔ کسی آزاد میڈیا نیٹورک کے مالی وسائل پیدا کرنے کی قوت کمزور ہوتی ہے یہی حالت زرمبش کی ہے۔ ہمارے اخراجات تو اتنے ہی ہیں جتنے کسی میڈیا نیٹورک کے ہوتے ہیں لیکن ہماری کمائی ان کے مقابلے میں صفر ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ادارے کی مالی معاونت ہی اسے آکسیجن فراہم کرسکتی ہے۔ اس میں بہتری اور تسلسل کی ضرورت ہے لیکن ہمیں محض مالی معاونت نہیں چاہیئے ہمیں اپنے ساتھیوں کی مکمل ہم آہنگی اور اخلاقی مدد کی بھی ضرورت ہے کہ اس ادارے کو ’’اون‘‘ کیا جائے۔ اپنا سمجھ کر اس کے معاملات پر تنقید اور تجاویز کے ذریعے سدھار پیدا کیا جائے۔