بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے تربت دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ رات ضلع کیچ کے شہر سنگانی سر میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی سرپرستی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ کے ٹھکانے کو ہینڈ گرینیڈ سے نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے سنگانی سر میں ڈاکٹر حامد کی نگرانی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ کے ٹھکانے پر دو دستی بم پھینکے، یہ ٹھکانہ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں اور سرنڈر کردہ افراد کی پناہ گاہ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر حامد کا تعلق براہ راست ریاستی سرپرستی میں قائم ڈیتھ اسکواڈز سے ہے۔ اسے پہلے بھی تنبیہہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی بلوچ دشمن سرگرمیاں ترک کردے مگر وہ اس سے باز نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ پانچ سال قبل سرمچاروں نے دشت میں ڈاکٹر حامد کو مشکوک حرکتوں کی بنا پر گرفتار کیا، پوچھ گچھ اور تنبیہہ کے بعد اس شرط پر چھوڑ دیا گیا کہ وہ ریاستی معاون کاری کا حصہ نہیں بنے گا جبکہ اب بھی وہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر پاکستان فوج کا ساتھ دے رہے ہیں۔ یقینا ایسے لوگوں کی سزا مقرر ہے۔ عام لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ایسے عناصر سے دور رہیں۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ ایسے عناصر سرمچاروں کے نشانے پر ہیں اور انکو کسی صورت بھی نہیں بخشا جائے گا۔