یورپی یونین میں بھارت کے سٹیزن بل کے خلاف قرارداد کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیڑھ سو سے زائد یورپی قانون سازوں نے بھارت کے سٹیزن بل کے خلاف قرارداد کا مسودہ تیار کیا۔
قرارداد اگلے ہفتے یورپین پارلیمنٹ میں زیر بحث آنے کا امکان ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں شہریت کے قانون پر تشویش ہے۔ اس قانون کی آڑ میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ لاکھوں مسلمانوں کا شہریت کا حق چھینا جا رہا ہے۔
مسودے میں کہا گیا ہے کہ بھارت مظاہرین کے حق کا احترام کرتے ہوئے سی اے اے کو ختم کرے۔
یورپی یونین کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں، تمام یورپی ممالک بھارت کو مجبور کریں کہ تفریق پر مبنی قوانین کو ختم کرے۔
قرارداد کے مسودے میں مودی سرکاری کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ بھارتی انتخاب کے بعد ہندو نیشنلسٹ ایجنڈا نافذ کیا گیا۔ بھارت کے شہریت قانون میں مذہب کو شہریت کی بنیاد بناتے ہوئے مسلمانوں کو سائیڈ لائن کیا گیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے عالمی ذمہ داریوں اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ڈکلیریشن کی خلاف ورزی ہے، شہریت کے قانون کے نفاذ سے بھارت میں مظاہرے ہورہے ہیں ۔
اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق نے شہریت قانون کو تفریق پر مبنی قرار دیا۔