بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین کی متحدہ عرب امارات سے گرفتاری اور پاکستان حوالگی اور ابوظہبی کے ولی عہد کے دورہ پاکستان کے مناسبت سے متحدہ عرب امارات سمیت عالمی برادری کو پیغام دیا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ایک طویل سلسلہ ہے یہ بلوچ عوام کے لئے نئی بات نہیں کئی دہائیوں سے جاری جارحیت کا بلوچ قوم کو براہ راست سامناہے کئی عشروں سے جاری بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور اقوام عالم کے مابین عالمی و علاقائی قوانیں کی پائمالی ایک بڑے انسانی المیہ سے کم نہیں بلکہ اس میں شدت اور تیزی آرہی لیکن المیہ یہ ہے کہ بلوچ پاکستان میں جس حد تک غیر محفوظ ہے بیرونی دنیا بھی ان کے لئے سیکیورٹی رسک بن رہی ہے جس کی واضح مثال راشد حسین کی گرفتاری ہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ اس وقت شروع ہوتاہے جب بلوچ قوم اپنے وطن تاریخ آزادی اور شناخت سے والہانہ عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے اپنی قومی آزادی کو برقرار رکھنے اور اپنی وحدتی پوزیشن کو بحال کرنے کا مطالبہ دہراتا ہے جو ان کا قومی و بنیادی حق ہے بلوچ کسی دوسرے کی زمین یا کسی دوسرے کی وسائل پر اپنا حق جتانے کی بات نہیں کرتا بلکہ اپنی قومی سرزمین اور اپنی واک اختیار کی بات کرتا ہے تو ان کیڈرز کو لاپتہ کیا جاتاہے اور انہیں حراستی گرفتاری کے بعد سالوں تک غائب کیا جاتاہے ترجمان نے کہاہے کہ بلوچ فرزندوں کی گمشدگی اب کوئی معمہ یا کہانی یا کوئی فکشن نہیں بلکہ معمول بن چکاہے اس میں شدت آنے کے بعد ان کے لواحقین رشتہ دار اور ان سے جڑے خونی رشتہ ماں بہن بیٹی اور ان کے گھر والے ان کی ہر ممکن بازیابی کے لئےء جدوجہد اور احتجاج کررہے ہیں بلکہ باقائدہ منظم اور سیاسی انداز میں احتجاج کررہے ہیں جنہیں عالمی قوانیں یہ حق فرائم کرتاہے کہ وہ اپنے پیاروں کے لئے احتجاجی عمل کا راستہ اپنا کر دنیا کو صورتحال کی پیچیدگی اورسنگینی کے بارے میں آگاہ کرکے اپنا احتجاج کریں ان کی شعوری شرکت سے خوف زدہ طبقے ان کے احتجاج کو کچلنے اور ان کی آواز کو زیادہ سے زیادہ دبانے کی ناکام کوششیں کررہے ہیں لیکن ان کی احتجاجی سرگرمیوں میں ابال آرہی ہیں جو یقینا ایک مثبت پیش رفت ہے قومی جدوجہد کے ابھار نے ہر ایک کوقومی جدوجہدسے اٹوٹ طور پر جڑجانے کا ایک بہترین موقع فراہم کررہاہے جو سنگ راہ ہے بی ایس ایف راشد حسین سمیت لاپتہ افراد کے لواحقین بلوچ ماں بہنوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں جو اپنے چھوٹے چھوٹے معصوم بچیوں کے ساتھ احتجا ج کا حصہ بن رہے ہیں جو آنے والوں نسلوں کے لئے ایک روشن پیغام اور شعور چھوڑ رہیں وہ جس سختی سردی اور گرمی کا سامناء کرتے ہوئے بخا ر اور خرابی صحت کے ساتھ جس حالات کا جرائت سے مقابلہ کررہے ہیں یہ ایک قابل رشک عمل ہے ترجمان نے کہاکہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی ضمیر جھنجوڑنے انہیں ان کے زمہ داری اور فرائض سے آگاہ کرناضروری ہے۔