بجلی و گیس کی بندش و لوڈشیڈنگ کے خلاف بی این پی عوامی کا مختلف علاقوں میں احتجاج

857

بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے زیراہتمام بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تا حال گیس کی عدم فراہمی اور گیس و بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف ضلع کوئٹہ کی نکالی جانے والی موٹر سائیکل ریلی کی قیادت مرکزی سیکرٹری اطلاعت ڈاکٹر ناشناس لہڑی، آرگنائزر کوئٹہ زون و ممبر سینٹرل کمیٹی عبدالوکیل مینگل، سینٹرل کمیٹی کے ممبر الہی بخش بلوچ، سینٹرل کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر یاسر نصیر شاہوانی نے کیا۔

اسی طرح نصیر آباد میں بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کی جانب سے بھی بلوچستان میں بجلی گیس لوڈشیڈنگ کے خلاف بی این پی عوامی مرکزی کال پر بی این پی عوامی سابق سینٹر سیداکبرشاہ کی قیادت میں ایک موٹر سائیکل احتجاجی ریلی سادات ہاوس قادرآباد سے نکالی گئی تمبو منجھوشوری مگسی شاخ باباکوٹ روپاشاخ باری شاخ سے موٹر سائیکل ریلی میں سینکڑوں کی تعداد کارکنان اور ورکرز نے شرکت کی ریلی مین بازار سے ہوتے ہوٸے پریس کلب پہنچ کر جلسہ کہ شکل اختیار کی ۔

اس موقع پر ریلی کے شرکاء سے بی این پی عوامی سابق سینٹر سید اکبر شاہ سی سی کے ممبر ساجد میر عمرانی حبیب احمد محمد حسنی سیدگل شاہ سید یعقوب شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس عوام نے ووٹ کے ذریعے حکمرانوں کو چنا ہے وہ عوامی خدمت کو اپنا شیوا بنائیں ۔

انہوں نے کہا پورے بلوچستان کے اضلاع میں گیس ناپید کی گئی ہے  اور  صرف بلوچستان کے عوام کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے ۔ پنجاب کا ہر ضلع ہر تحصیل ہر گاؤں میں گیس بجلی پانی گیس مہیا کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہ سارے بیوروکریسی بلوچستان کے عوام کے ساتھ نا انصافی اور ظلم کررہا ہے ۔

دریں اثناء نوشکی میں بھی  بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی کمیٹی کے رکن و ضلعی آرگنائزر میر ایوب بادینی نے کارکنوں کے ہمراہ ڈی سی آفس میں بجلی اور گیس کی طویل بندش کے حوالے سے یادداشت جمع کی ۔

یادداشت میں بجلی اور گیس کی طویل بندش اور مسائل کے حوالے سے ذمہ داران کی جانب سے عدم دلچسپی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ بجلی اور گیس کی طویل بندش سے لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہے اس وقت نوشکی کے 60فیصد ٹرانسفارمرز وولٹیج کی خرابی کے باعث جل چکے ہے جس کے باعث صارفین ایک مہینے سے بجلی کی سہولت سے محروم ہے ٹرانسفارمرز کی مرمت کے حوالے سے واپڈا حکام اپنے آپ کو بری الزمہ قرار دے کر لوگوں کو بے یارومددگار چھوڈ دیئے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت چندہ کرکے ٹرانسفارمز کی مرمت کرتےہے جو بمشکل ایک ہفتہ نہیں چل سکتے اسکے علاوہ کیسکو کی جانب سے بجلی کی فراہمی کے حوالے سے کوئی خاص ٹائم ٹیبل بھی نہیں دیہی علاقوں میں روزانہ بمشکل پانچ گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جو کہ صارفین کے ساتھ سراسر ظلم ہے اسی طرح گیس کی طویل بندش نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ایل پی جی گیس پلانٹ سے صارفین کو ضرورت کے وقت اور شدید سردی میں گیس فراہم نہیں کی جاتی اسی طرح بجلی لوڈشیڈنگ کے ساتھ ہی گیس غائب ہوجاتی ہے جبکہ صارفین کو ماہانہ ہزاروں روپے کا بل تھما دی جاتی ہے یادداشت میں ڈپٹی کمشنر کو بجلی اور گیس کی بندش کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار اداکرنے کا کہا گیا اور یہ بھی کہا گیا کہ اگر بجلی اور گیس لوڈشیڈنگ کا مسلہ حل نہیں کیا جاتا تو بی ایب پی عوامی سخت احتجاج کی راہ اپنائی گی۔