بلوچستان میں حکومتی جماعت بی اے پی کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے، سپیکر عبدالقدوس بزنجو کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔
انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کی جانب سے اتحادیوں اور پارٹی کے بعض ارکان سے رابطے بھی کئے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سپیکر عبدالقدوس بزنجو سے وزیراعلیٰ کے اختلافات ختم کرانے کیلئے کوششیں بھی کارگر ثابت نہ ہو سکیں۔
ذرائع کے مطابق بزنجو نے گذشتہ ماہ وزیراعلیٰ جام کمال کی کارکردگی پر کھل کر میڈیا میں تنقید کی تھی اور اپنے موقف پر نہ صرف ابھی تک ڈٹے ہوئے ہیں بلکہ عہدے سے ہٹائے جانے کی پیشگوئی بھی کرچکے ہیں۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا وہ عہدوں کی پرواہ نہیں کرتے انہوں نے اور ان کے دوستوں نے جس مقصد کیلئے بلوچستان عوامی پارٹی بنائی تھی وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
وزیراعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا وزیراعلیٰ جام کمال اچھے انسان ہیں لیکن اچھے وزیراعلٰی ثابت نہ ہوسکے اور نہ ہی وہ صوبے کے عوام کی توقعات پر پورا اترے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پر کڑی تنقید کے بعد وز یر اعلیٰ جام کمال اور ان کے بعض ساتھیوں کی جانب سے سپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے حوالے سے باقاعدہ مہم کا آغاز کر دیا گیا اور آئندہ چند دنوں میں باقا عدہ اس پر عملدرآمد کے حوالے سے مخلوط حکومت میں شامل پارٹیوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق باپ پارٹی کے سینئر رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی کو وزیراعلیٰ جام کمال کی جانب سے بلوچستان کیلئے نیا سپیکر نامزد کئے جانے کی آفر کر دی گئی ہے جس پر میرجان محمد جمالی نے حامی بھی بھر لی ہے۔