کوئٹہ سے گرفتار خواتین کو بازیاب کرکے ذمہ داروں کو سزا دی جائے – وومن ڈیموکریٹک فرنٹ

212

وومن ڈیموکریٹک فرنٹ بلوچستان کے صوبائی رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں گذشتہ روز جعفر آباد سے علاج کے غرض سے کوئٹہ آنے والی بگٹی قبائل کے تین خواتین کو بچوں سمیت ہزار گنجی سے گرفتار اور لاپتہ کرنے کی بھرپور مزلذمت کی ہے۔

فرنٹ کے صدر جلیلہ حیدر کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں خواتین کے ساتھ ریاستی رویہ نہ صرف توہین آمیز ہے بلکہ یہ خطے میں رہنے والی خواتین کی حرمت پر بھی ایک حملہ ہے۔ ماضی میں کھبی ایسا مثال نظروں سے نہیں گزرا کہ ریاستی ننگا جبر اس طرح سے بے نقاب ہو، جیسا کہ حالیہ حکومت کے دور میں نظر آئی ہے۔

فرنٹ کے رہنماؤں نے خواتین کے گرفتاری بارے اپنے تشویش اور پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ ہزارگنجی سے گرفتار بلوچ خواتین کو نہ صرف بازیاب کرایا جائے بلکہ ان کے خلاف ناروا سلوک کرنے والی اداروں کے اہلکاروں کے خلاف بھی جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر کاروائی کی جائے۔

فرنٹ کے جنرل سیکٹری فرخندہ اسلم نے کہا کہ اگر خواتین کے ساتھ یہ ناروا سلوک بند نہیں کیا گیا تو ہم مجبور ہے کہ سڑکوں پر آکر اپنے احتجاج ریکارڈ کروائے۔

فرخندہ اسلم نے مطالبہ کیا کہ خواتین کو فی الفور بازیاب کرایا جائے۔