وومن ڈیموکریٹک فرنٹ بلوچستان کے صوبائی رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں گذشتہ روز جعفر آباد سے علاج کے غرض سے کوئٹہ آنے والی بگٹی قبائل کے تین خواتین کو بچوں سمیت ہزار گنجی سے گرفتار اور لاپتہ کرنے کی بھرپور مزلذمت کی ہے۔
فرنٹ کے صدر جلیلہ حیدر کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں خواتین کے ساتھ ریاستی رویہ نہ صرف توہین آمیز ہے بلکہ یہ خطے میں رہنے والی خواتین کی حرمت پر بھی ایک حملہ ہے۔ ماضی میں کھبی ایسا مثال نظروں سے نہیں گزرا کہ ریاستی ننگا جبر اس طرح سے بے نقاب ہو، جیسا کہ حالیہ حکومت کے دور میں نظر آئی ہے۔
فرنٹ کے رہنماؤں نے خواتین کے گرفتاری بارے اپنے تشویش اور پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ ہزارگنجی سے گرفتار بلوچ خواتین کو نہ صرف بازیاب کرایا جائے بلکہ ان کے خلاف ناروا سلوک کرنے والی اداروں کے اہلکاروں کے خلاف بھی جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر کاروائی کی جائے۔
فرنٹ کے جنرل سیکٹری فرخندہ اسلم نے کہا کہ اگر خواتین کے ساتھ یہ ناروا سلوک بند نہیں کیا گیا تو ہم مجبور ہے کہ سڑکوں پر آکر اپنے احتجاج ریکارڈ کروائے۔
فرخندہ اسلم نے مطالبہ کیا کہ خواتین کو فی الفور بازیاب کرایا جائے۔