جاپان سے تعلق رکھنے والے امدادی ادارے کے سربراہ کو گذشتہ روز افغانستان کے صوبے ننگرہار کے شہر جلال آباد میں چار دیگر افراد کےہمراہ مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے گذشتہ روز افغانستان کے صوبے ننگرہار کے شہر جلال آباد میں مسلح افراد کے ہاتھوں اپنے چار دیگر افغان ساتھیوں کے ہمراہ قتل ہونے والے جاپان کے امدادی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر ناکامورا کی قتل کے خلاف کابل کی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد نے پاکستانی سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
مظاہرین نے ڈاکٹر ناکامورا کی قتل کا الزام پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی پر عائد کیا ۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر ناکامورا ننگرہار میں زراعت و آبپاشی کے شعبے میں کام کرتے تھے اور سینکڑوں ایکٹر بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے کے لیے مقامی لوگوں کی مدد کی ۔
ڈاکٹر ناکامورا کی قتل سے افغان طالبان نے بھی لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ناکامورا افغانستان کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کررہا تھا اور اس کے ادارے سے ہمارے بہتر روابط ہیں ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ناکامورا کو مقامی لوگ محبت سے “ناکو مراد” پکارتے تھے ۔