بلوچستان حکومت نے قطری شہریوں کو نوشکی میں بغیر لائسنس شکار کرنے سے روک دیا۔
قطر سے تعلق رکھنے والے 9 افراد بدھ کو نایاب پرندوں کے ممکنہ شکار کیلئے کوئٹہ پہنچے اور نوشکی روانگی سے قبل ہی محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نجی ہوٹل میں قیام کرنے والے قطریوں کے پاس پہنچ گئی۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق قطریوں نے ممکنہ شکار کیلئے لائسنس حاصل نہیں کیا جس پر ان سے پاسپورٹ کی نقول اور حلف نامہ مانگ لیا گیا ہے۔
قطریوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ شکار کیلئے نہیں بلکہ دوست کے گھر فاتحہ اور سیر و سیاحت کیلئے نوشکی جانا چاہتے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے مطابق قطریوں نے کوئٹہ سے باہر جانے سے متعلق آگاہ نہیں کیا۔ این او سی کے بغیر قطریوں کو شکار کے علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
بلوچستان میں مختص شکار گاہوں میں نایاب پرندوں کے شکار کے لائسنس کی فیس ایک کروڑ روپے سے زائد مقرر ہے۔ اس سے قبل بھی دو قطریوں کو بغیر لائسنس شکار کرنے پر نوشکی سے گرفتار کرکے کوئٹہ لایا گیا تھا۔