مکران: خودکشی کے واقعات میں اضافہ

867

گذشتہ تین ماہ کے دوران 30 سے زائد افراد خودکشی کرچکے ہیں۔ خودکشی کی بڑی وجوہات میں بیروزگاری اور مہنگائی شامل ہیں جبکہ خودکشی کرنے والوں میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے۔

معروف سماجی کارکن زاہد حسین دشتی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مکران ڈویژن میں گذشتہ تین ماہ کے دوران 30 سے زیادہ افراد خودکشی کرچکے ہیں، بلوچستان کے دور افتادہ ضلع کیچ اور گوادر میں حالیہ چند ماہ کے دوران خودکشی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور خودکشی کرنے والوں میں بیشتر خواتین اور نوجوان شامل ہیں۔

زاہد حسین دشتی کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ طبی اور نفسیاتی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے جو خودکشی کے محرکات کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات پیش کرے۔

ان کا کہنا ہے کہ خودکشی کرنے والوں میں اکثریت جوان سال لڑکیوں کی ہے، حکام کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔

زاہد حسین دشتی کا کہنا ہے کہ ضلع کیچ میں ذرائع آمدن اور روزگار کے مواقع انتہائی محدود ہیں، کیچ کے زیادہ تر لوگ روزگار کے حصول کی خاطر ملک سے باہر اور ملک کے دیگر علاقوں کا رخ کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود علاقے میں دیگر وجوہات کے ساتھ ساتھ بہتر مستقبل کے مواقع نہ ہونے کے باعث بھی تعلیم یافتہ نوجوانوں میں احساسِ محرومی بڑھ رہا ہے۔