مکران سوشل ایکٹیوسٹس (ایم ایس اے) کے ترجمان نے کہا ہے کہ تحصیل مند میں تعلیمی صورتحال انتہائی پسماندگی کا شکار ہے۔ گرلز ہائی اسکول سورو کی عمارت خستہ ہال ہونے کہ وجہ سے طالبات بغیر چھت کے بیٹھنے پر مجبور ہیں، اسکول کی عمارت اب رہنے کی قابل نہیں رہی۔ سینکڑوں بچیاں عمارت نہ ہونے کی وجہ سے کھلے آسمان تلے پڑھنے پر مجبور ہیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ایم ایس اے مند کے کوآرڈینٹر کی جانب سے گزشتہ روز مند کے مختلف اسکولوں کا دورہ کیا گیا اور اساتذہ و طلبہ کے ساتھ ملاقات بھی کی۔ علاقے کا واحد گرلز پرائمری اسکول ہونے کے باجود گرلز ہائی اسکول سورو تعلیمی ذمہ داران اور علاقائی نمائندگان کی نظروں سے محروم ہے۔ اسی طرح گورنمنٹ ہائی اسکول مند بلو کی عمارت بھی خستہ ہال ہے اسکول میں بیٹھنے کیلئے جگہ نہیں جبکہ درجنوں اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں جس سے اسکول کی تعلیمی سیشن متاثر ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کیچ کی جانب سے اسکول کے خالی پوسٹوں پر اساتذہ تعینات نہیں کیے گئے ہیں، مند بلو بوائز ہائی اسکول میں ایس ایس ٹی، جے ای ٹی، جے وی ٹی سمیت کلرکس، چپراسی و چوکیدار کے پوسٹس خالی ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ مند میں بیشتر پرائمری اسکول مکمل غیرفعال ہیں جہاں اسکولوں کی عمارتیں نہیں ہیں جبکہ اگر کہیں عمارت موجود ہے تو وہاں اساتذہ موجود نہیں ہیں، علاقے میں اسکولوں کی حالت زار قابل رحم ہے۔ پرائمری اسکولوں کی عمارتیں بچوں کیلئے خطرہ بن گئی ہیں جہاں بیٹھنا خوف سے کم نہیں۔ جن اسکولوں میں درس و تدریس جاری ہے وہاں یا تو عمارتوں کی دروازے اور کھڑکیاں نہیں ہیں یا پھر مکمل منہدم ہوچکے ہیں۔
ترجمان ایم ایس اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول لبنان کی عمارت دروازے اور کھڑکیوں سے محروم ہے جبکہ اسکول کی چھت انتہائی خستہ ہال ہوچکی ہے۔ تحصیل مند میں بند اسکولوں کو کھولنا اور وہاں تعلیمی سرگرمیوں کا بحال کرنا انتظامیہ، محکمہ تعلیم اور یہاں کے عوامی نمائندوں کیلئے ایک چیلنجز بن گئی ہے۔ مند کے بند اسکولوں میں گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول ریحان چات، گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کوہ ءِ پُشت، گورنمنٹ اسکول بلوچ آباد، گورنمنٹ پرائمری اسکول ہیکانوک، گورنمنٹ پرائمری اسکول جتجو، گورنمنٹ پرائمری اسکول شند، گورنمنٹ پرائمری اسکول سہریں کوہ، گورنمنٹ پرائمری اسکول بگزو شامل ہیں۔ ان اسکولوں میں سے کچھ اسکول ایسے ہیں جو مکمل غیرفعال و بند ہیں کہ بیشتراسکول اساتذہ اور عمارت نہ ہونے کہ وجہ سے جزوی طور پرفعال ہیں۔
ترجمان ایم ایس اے کا مزید کہنا ہے کہ تحصیل مند وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار میڈم زبیدہ جلال اور صوبائی وزیر لالا رشید دشتی کا حلقہ انتخاب ہونے کے باجود تعلیمی بدحالی کا شکار ہے۔ مند میں شرح تعلیم انتہائی نیچے ہے جبکہ گرلز ایجوکیشن بھی بہ ہونے کی برابر ہے۔ محکمہ تعلیم بند اور غیرفعال اسکولوں کے حوالے اقدام اٹھانے سے یکسر گریزاں ہیں۔ وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، صوبائی وزیر لالہ رشید دشتی، محکمہ تعلیم کے ذمہ داران مند میں تعلیمی صورتحال کی بحالی کو یقینی بنائیں۔