مظاہروں میں ایرانی فورسز نے 208 افراد کو قتل کردیا – ایمنسٹی انٹرنیشنل

182
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سےجاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایام میں ایران میں ہونےوالےاحتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس اور سیکیورٹی فورسز کےحملوں میں کم سے کم 208 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری طرف ایران نے سرکاری سطح پر ہلاکتوں کی تعداد 143 بتائی ہے جب کہ ایرانی اپوزیشن کی طرف سے یہ تعداد ساڑھے چار سو سے زائد بتائی جا رہی ہے۔

لندن میں قائم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وسط نومبر کے دوران ایران میں ہونے والےپرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 208 تک پہنچ گئی ہے۔

انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ اس کے مندوبین ایران میں ہلاکتوں کی اصل تعداد کا کھوج لگانے کے لیے معتبر معلومات جمع کررہےہیں۔

ایمنسٹی نے گذشتہ جمعہ کو ٹویٹر پر کہا تھا کہ ایران میں مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 161 تک پہنچ گئی ہے، اس سے پہلے ہونے والے تخمینے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 143 بتائی گئی تھی۔

ایران میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں اچانک لوگ احتجاج کرتے ہوئےسڑکوں پر نکل آئے تھے۔

پانچ دن تک جاری رہنےوالے  احتجاج کے دوران ایرانی سیکیورٹی فورسز کی طرف سے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا، انسانی حقوق کےگروپوں کا کہنا ہے کہ ایران میں مظاہرین کو گھروں کی چھتوں سے باقاعدہ نشانہ بنا کر گولیاں ماری گئیں،ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا گیا اور سڑکوں پر ان کا تعاقب کرتےہوئے انہیں ہلاک کیا گیا۔