ماں بہنوں کی دفاع کےلئے دشمن کو موثر جواب دینے کی ضرورت ہے – بشیر زیب بلوچ

386

بلوچ آزادی پسند رہنماء بشیر زیب بلوچ نے کہا ہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے تواتر کے ساتھ بلوچستان کے علاقے آواران و ڈیرہ بگٹی سے بلوچ خواتین اور بچوں کی پاکستانی آرمی کی ہاتھوں گرفتاری اور انہیں خفیہ ٹارچر سیلوں میں منتقل کرنا اور پھر انہیں اسلحہ و گولہ بارود  کے ساتھ منظر عام پر لانا اس بات کی خود واضح ثبوت ہے کہ پاکستان اب بلوچ قومی آزادی کی جنگ کے مقابلے میں ذہنی و نفسیاتی طور پر کس سطح پر پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے کہا ہم بحیثیت قوم دنیا کے سامنے چیخیں گے، اور آواز اٹھائیں  گے مگر جب تک ہم بحیثیت بلوچ قوم انسانیت و اخلاق سے ہاری  پاکستانی فوج کو اپنی ماں و بہنوں کی ننگ و ناموس اور دفاع کی خاطر موثر جواب نہیں دینگے اور اس کو تکلیف نہیں پہنچائینگے اس وقت تک یہ سلسلہ نہیں رکے گا بلکہ آگے بڑھتا رہے گا اور پاکستان آرمی نے  خواتین و بچوں کے ساتھ جو گھناؤنا عمل بنگال میں کیا وہ تاریخ آج پھر بلوچستان میں دوہرا رہا ہے۔

انہوں نے کہا بلوچ قوم یہ یاد رکھے اگر اس دفعہ قوم پاکستان کی ظلم و جبر اور بربریت کی مقابلے میں خوف، بے حسی اور خاموشی کا شکار رہا تو پھر کسی بھی بلوچ گھر میں کوئی بلوچ ماں بیٹی اور بہن پاکستان آرمی کے ہاتھوں محفوظ نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کا واقعہ اور اب ڈیرہ بگٹی و آواران میں بلوچ خواتین کی گرفتاری ایک ہی تسلسل کے ساتھ بلوچ قوم کے ردعمل کو جاننے اور خاص کر بنگلہ دیش جیسے صورتحال پیدا کرنے کی شروعات ہیں، آج کردوں اور دیگر قوموں کی طرح بلوچ خواتین کو بھی اپنی دفاع اور قومی آزادی کے حصول کی خاطر اپنے بھائیوں کے ساتھ  مل کر دشمن کے خلاف  لڑنا ہوگا۔

انہوں نے کہا یہ بات ہمیں بھول جانا چاہیے اور ساتھ ہی اس غلط فہمی میں کبھی نہیں رہنا چاہیے کہ بغیر قومی طاقت اور بغیر قومی جنگ کے ہم صرف اپیل و نوٹس، چیخ و پکار سے اپنی سرزمین و قوم اور ماں و بہنوں کی دفاع کرسکتے ہیں یہ صرف اور صرف خام خیالی اور اپنے آپ کو دھوکہ دینے کے سواء اور کچھ نہیں ہوگا، آج جو بھی ماں بہنیں  پاکستانی قید میں زندگی و موت کی کشمکش میں ہیں ان پر ہمیں فخر ہیں اور وہ ہمارے ہیرو ہیں ان کو تاریخ ہمیشہ بہادر و غیرت مند اور عظیم ناموں سے یاد رکھے گی۔

انہوں کہا ہمیں اس بات کا بخوبی ادراک ہے کہ پاکستانی فوج بلوچوں کے خلاف آخری انتہاء تک جائے گی  ، اب یہ بلوچ قوم اور بالخصوص بلوچ نوجوانوں کی قومی ذمہداری ہے کہ وہ ہر طرح کی صورتحال کےلئے تیار ہوکر یہ ثابت کریں کہ ہم بحیثیت ایک زندہ قوم بہادری اور جرات کے ساتھ اپنی قوم اور سرزمین کی دفاع کی خاطر آخری حد تک جانے سے گریز نہیں کرینگے۔