ایس ایس ایف کا ایک اجلاس منعقد،اجلاس کی صدارت چیئرمین تنظیم فضل یعقوب بلوچ نے کی۔
اجلاس کا آغاز مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری زبرین بلوچ نے اجلاس بلانے کی مقصد، ضرورت اور ایجنڈے کی وضاحت سے کیا۔
اجلاس کے دوران مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے، جن میں تنقیدی نشست، تنظیمی امور ،تنظیمی رپورٹ اور مستقبل کا لائحہ عمل شامل تھے، اجلاس میں تنظیم کے مرکزی ترجمان نے ایس ایس ایف کے ممبران کی کارکردگی اور انکی ذمہ داریوں پر تفصیلی روشنی ڈالی مرکزی ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس ایس ایف کے تمام سنگتوں کو اپنے زمہ داریوں کا ادراک کرکے ہمیشہ طلبہ کی علمی میدان میں مدد کرنی چاہیے۔
اس موقع پر تنظیم کی سنیئر سنگت عتیق بلوچ، ایجوکیشنل سیکریٹری مہتاب نوتانی سمیت دیگر کا کہنا تھا کہ نوجوانوں میں زیادہ سے زیادہ کتب بینی کو عام کر نا چاہیے، کیونکہ کتب بینی سے سوچنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے نئے خیالات پروان چڑھتے ہیں، جو کہ قوم و وطن کے لئے خوش آئند عمل ہے۔
چیئرمین فضل یعقوب بلوچ نے تربیتی لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ طلبہ میں غیر نصابی سرگرمیوں کا فروغ معاشرہ اور قوم کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
چیئرمین ایس ایس ایف کا کہنا تھا کہ ہمیں ماضی سے سیکھنے اور پرانے غلطیوں کو دہرانے سے بچنے کےلئے ہمیں تاریخ کا، موجودہ حالات سے باخبر رہنے کے لئے کرنٹ افیئر خصوصاً اخبار اور جرائد کا، اپنے جائز حقوق کو سمجھنے اور انکی آئینی حصول کےلئے سیاست، موجودہ مسائل کو گہرائی سے سمجھنے کے لئے منطق اور نفسیات کا ،سماج کی درد کو محسوس کرنے کےلئے ادب کا، اور مستقبل میں درپیش مسائل کا مقابلہ کرنے کےلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کا مطالعہ کرنا چاہیے۔
یہی مذکورہ چیزوں کا سمجھ، مطالعہ اور فروغ ایس ایس ایف کا نصب العین ہے. چیئرمین نے کہا کہ ایک جسم کو زندہ رہنے کے لئے جس طرح خوارک، ہوا اور پانی کی ضرورت ہوتی ہے بالکل اسی طرح عقل اور دانش کی نشونما کے لئے کتاب اور مطالعہ کی درکار ہوتی ہے۔
اجلاس کے آخر میں چیئرمین نے ممبران کےتنظیم سے متعلق مختلف سوالات کا جواب دیا۔