شخصیات کے بجائے نظریات کی سیاست کرنے کی ضرورت ہے- این ڈی پی

248
File Photo

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں نظریات کی سیاست کرنے کی ضرورت ہے، موجودہ صورتحال میں بلوچستان کے تمام سیاسی پارٹیاں کسی نہ کسی شخصیت کے نام سے منسوب ہے یا وہ شخصیات کے نام سے جانے جاتے ہیں، بلوچستان کے سیاسی ورکرز کو نظریاتی لیڈرز کی ضرورت ہے جوکہ بلوچستان کے قومی شناخت کو زندہ رکھ سکیں، مگر افسوس بلوچستان کے عوام کو شخصیت پرستی میں ملوث کرکے انکو ذہنی غلام بنا دیا ہے ، شخصیت پرستی اور اندھی تقلید کے بندھن میں جکڑے سماج اس کوڑے کے ڈھیر کے سوا کچھ نہیں جو اپنے وجود کا احساس تو دلاتا ہے اور اسکا وجود اثر بھی رکھتا ہے مگر وہ ذہنوں اور دلوں کے فضاء کو آلودہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کر سکتا۔

ترجمان نے کہا  این ڈی پی کی بنیاد بھی اس لیئے رکھا گیا ہے کہ ہم ایک سیاسی قومی پارٹی بن کر بلوچ قوم پرستی کو زندہ رکھیں اور سب سے اہم بات کہ این ڈی پی شخصیت پرستی کو ابھارتا نہیں ہے بلکہ نظریات کی سیاست کو بلوچ سیاست میں آگئے لے کر چلے گئی،
اگر اس وقت بلوچ قومی سوال کو حل طلب کیا جاسکتا ہے تو وہ صرف اور صرف ایک منظم سیاسی ادارے کے ذریعے سے ہی کیا جاتا سکتا ہے کیونکہ جب تک بلوچ کے پاس ایک قومی ادارہ نہ ہوگا جس میں وہ اپنے معاملات نظریاتی بنیادوں پر تشکیل دے سکے تب تک بلوچ قومی مسئلہ اپنے عروج کو نہیں پہنچے گا اور مشکلات کا سامنا کرتا رہے گا، دنیا کی تاریخ میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوا کہ قومی جدوجہد کو کسی شخصیت نے بغیر کسی ادارے کے پایہ تکمیل تک پہنچایا ہو،شخصیت بھی اداروں کے محتاج ہیں، بلوچ قوم کو اپنے لیئے قومی ادارہ بنانا ہوگا جسکی مدد سے اپنے قومی معملات کو بہترین طریقے سے حل کرسکے۔

 ترجمان نے کہا وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم شخصیت پرستی کو ختم کریں اور نظریات کی سیاست کو آگے بڑھانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں،شخصیات کی سحر سے نکل کر نظریات کی حقائق پر بحث وجستجو کی ضرورت ہے تاکہ ذہنی قیدوبند سے آزاد معاشرے کی تشکیل ممکن ہوسکیں،ہدف کسی کے کردار کشی نہیں بلکہ فرسودہ نظام کی بیخ کنی مقصود ہے کیونکہ شخصیت پرستی ہمیں مزید پسماندگی کی طرف دھکیل رہاہے، چنانچہ فی الوقت قائدانہ کردار سے زیادہ رہنماء وقت آقائیت کو ترویج دے رہے ہیں جوکہ سماج کے لئے زہر قاتل سے کم نہیں
نظریاتی سیاست وجمہوری عمل کے ذریعے سے آقائی سوچ وفکر کا خاتمہ ممکن ہے۔

ترجمان کے مطابق این ڈی پی کے ہر روکر کی یہ قومی ذمہ داری بنتی کہ ہے شخصیت پرستی جیسے وائرس سے بلوچ قومی سیاست کو دور رکھیں اور نظریات کو اپنے سیاسی تربیت کا حصہ بنائیں۔