بلوچستان کے صنعتی شہر حب اور نصیر آباد سے پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
تفصیلات پاکستانی فورسز نے طالب علم سرور ولد عبدالقدیر کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان کو آٹھ روز قبل حب چوکی سے فورسز نے لاپتہ کیا جبکہ وہ جھاؤ کے علاقے کوہڑو کا رہائشی ہے جو اپنے خاندان کے ہمراہ پچھلے کئی سالوں حب چوکی میں رہائش پزیر ہیں۔
علاقائی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جھاؤ اور گردنواح میں کئی خاندان فوجی آپریشنوں سے تنگ آکر حب چوکی اور اندرون سندھ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پناہ گزین کی زندگی گزارنے پہ مجبور ہوئے ہیں لیکن وہاں بھی ان کو جبری گمشدگیوں سمیت دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دریں اثنا نصیر آباد کے علاقے ربی میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران فورسز نے مسک علی ولد لالا بگٹی اور رسول بخش ولد رامین بگٹی کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
خیال رہے ڈیرہ بگٹی کے علاقے اوچ سے خواتین و بچوں سمیت تیرہ افراد کو پانچ روز قبل فورسز نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
مذکورہ افراد کے لواحقین نے دعویٰ کیا ہے کہ خواتین و بچوں سمیت دیگر افراد کے رہائی کے بدلے فورسز اہلکاروں نے کروڑوں روپے کا تاوان طلب کیا ہے تاہم سرکاری حکام کی جانب سے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔