بلوچستان سے 3 لیویز اہلکار اغوا، ایک قتل – حکام کی تصدیق

508
File Photo

بلوچستان کے ضلع کچھی میں نامعلوم افراد نے چار لیویز اہلکاروں کو حراست میں لینے کے بعد ایک اہلکار کو قتل کرکے لاش پھینک دی – لیویز حکام

 بلوچستان لیویز کے مطابق گزشتہ شب ضلع کچھی کی تحصیل سنی شوران میں مسلح افراد  نے 4 لیویز اہلکاروں کو اغوا کرلیا اور مغوی اہلکاروں

کو اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئے۔

مغویوں میں سفرخان ولد محمد یوسف، محمد امین ولد محمد حسن، نعمان گل ولد مشتاق احمد اور حسین بخش ولد موسیٰ خان شامل ہیں۔

لیویز حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلح افراد نے ایک مغوی اہلکار سفر خان ولد محمد یوسف کو قتل کرکے لاش پٹھان ہوٹل کے پیچھے پھینک کر فرار ہوگئے۔

واقعے کے بعد علاقے میں لیویز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

خیال رہے لیویز اہلکاروں کے حراست میں لینے اور ایک اہلکار کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے گذشتہ روز قبول کی تھی۔

یو بی اے کی جانب سے جاری کردہ تصویر میں حراست میں لیے گئے چار لیویز اہلکاروں کو دکھایا گیا ہے۔

ترجمان مرید بلوچ کا کہنا تھا کہ ڈھاڈر کے علاقے سنی میں بلوچ سرمچاروں نے نوہ شم کے مقام پر زیر تعمیر سڑک پر کام کرنے والے مشینری کو تباہ اور عملے کو تنبیہ کرنے کے بعد سرمچار اپنے منزل کی طرف روانہ ہوئے جس کے بعد پولیس اور لیویز اہلکاروں نے سرمچاروں کا تعاقب کیا اسی دوران پولیس اور سرمچاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپ کے دوران سرمچاروں نے ایک اہلکار کو ہلاک اور چار اہلکاروں کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا۔

یونائیٹڈ بلوچ آرمی کی جانب سے بعد ازاں روڈ تعمیر کرنے والی کمپنی کے گاڑی کو نذر آتش کرنے اور لیویز اہلکاروں کی زیر حراست تصاویر جاری کی گئی۔