بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا تسلسل جاری ہے جہاں کئی سالوں سے جبری طور پر لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ چکے ہیں وہی فورسز کے ہاتھوں گمشدگی کے واقعات روزانہ رپورٹ ہورہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ضلع آواران کے علاقے مالار سے گذشتہ روز پاکستانی فورسز نے قدیر ولد برکت کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
دریں اثنا بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھانے والی تنظیم کی جانب سے 24 ستمبر 2019 کو ضلع نوشکی کے علاقے کلی بٹو سے لاپتہ کیے جانیوالے ملک منان ماندائی، مئی 2013 کو کوئٹہ کے علاقے سریاب کسٹم سے جبری طور پر لاپتہ کیے جانیوالے صالح محمد ولد ھدے مری کو بازیاب کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔