افغانستان کے صوبہ ہلمند میں خودکش حملہ اور بم دھماکے کے نتیجے میں نو پولیس اہلکاروں سمیت 13 اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پولیس اہلکاروں کو صوبائی دارالحومت لشکر گاہ اور سنگین کے درمیانی علاقے میں سڑک پر نصب دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا۔
دریں اثنا ہلمند ہی میں ایک خودکش حملے میں فورسز چیک کو پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
صوبہ ہلمند کے مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک خودکش بمبار نے صوبے کے ناد علی ضلع میں فورسز چیک پوسٹ کے سامنے بارود سے بھری کار کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، حکام نے مزید بتایا کہ یہ واقعہ سہ پہر دس بجے کے وقت پیش آیا۔
ناد علی کے ضلعی چیف کے مطابق ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں ہلاک چار فوجی اہلکاروں کی شناخت ہوچکی ہے تاہم تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ناد علی ضلع مارجہ اور ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے شمال میں واقع ہے۔ ضلع مارجہ کا چار سالہ محاصرہ گذشتہ ہفتے ایک بڑے فوجی آپریشن کے بعد تھوڑا جاسکا جس میں آٹھویں بریگیڈ کا ایک کمانڈر جنرل ظاہر دھماکے میں نتیجے میں ہلاک ہوا جبکہ افغان صحافی سردار محمد سروری زخمی ہوگئے۔
طالبان نے کار بم خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔