استاد اسلم بلوچ سندھی قومی جدوجہد کے لئے رہنماء و سائے کی حیثیت رکھتے تھے- ایس آر اے

722

سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے)کے ترجمان سوڈھوسندھی نے بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) کے کمانڈر شہید استاد اسلم بلوچ کے یوم شہادت کے موقع پر انہیں قومی اور انقلابی سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’شہید استاد اسلم بلوچ اپنی ساری فکری، نظریاتی اور مزاحمتی طاقت کو متحد،منظم اور یکمشت کرکے قابض، مردار اور ناپاک پاکستانی ریاست اور اس کے اتحادی چائنہ کے خلاف بلوچ قومی آزادی کی مزاحمتی جدوجہد کی بہترین حکمت عملی کے ساتھ آگے لیکر جا رہے تھے تو پنجابی سامراج استاد اسلم بلوچ کی اس پیشقدمی کو اپنے اوپر ایک ’کالی ضرب‘سمجھتے ہوئے اپنی وحشی ایجنسیوں کے ہاتھوں ان کے اوپر حملہ کروایا،جس حملے میں استاد اسلم بلوچ اپنے پانچ بہادر مزاحمتی ساتھیوں شہید کمانڈر کریم بلوچ، شہید بابر مجید بلوچ، شہید رستم بلوچ، شہید سدرو بلوچ اور شہید امان اللہ بلوچ کے ہمراہ اپنے وطن کی دفاعی جنگ لڑ تے ہوئے شہید ہوگئے۔

ترجمان نے کہا شہید استاد اسلم، بلوچ قوم کے ساتھ سندھ وطن کی قومی مزاحمتی جدوجہد کے لئے بھی ایک سچے مخلص ساتھی، ایک رہنما اور سائے کی حیثیت رکھتے تھے،اس لئے استاد اسلم بلوچ کی شہادت نہ صرف بلوچستان بلکہ سندھ کی قومی مزاحمتی تحریک کے لئے بھی ایک بڑا سانحہ ہے۔

شہید استاد اسلم بلوچ سمیت سارے دوستوں کی دی گئی قربانی اور جدوجہد کے جلائی گئی اس شمع سے بلوچستان کی آزادی کی روشنی چمکتی نظر آ رہی ہے اور یقینا اب وہ دن دور نہیں جب شہید استاد اسلم بلوچ سمیت بلوچستان کے ہزاروں شہداء کے سرخ خون سے بلوچ قوم اپنی آزادی حاصل کرنے میں ضرور کامیاب ہوگی۔