صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بارش کا پہلا قطرہ گرتے ہی بجلی صارفین سے روٹھ گئی بلکہ گیس کے چولہے بھی ماند پڑگئے۔ ادھر بارش کے بعد کیچڑ اور سڑکوں پر کھڑا پانی عوام کی زحمت کاباعث بن گیا۔
جمعرات کی سہہ پہر کو جوں ہی دارالحکومت کوئٹہ میں بارش کا سلسلہ شروع ہوا تو شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیدنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا، نہ صرف مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ دراز ہوا بلکہ بعض علاقوں میں بجلی آنکھ مچولی کھیلتی رہی جس سے عوام کے کاروباری اور گھریلو معاملات زندگی بری طرح متاثر ہو کر رہ گئے۔
اس کے علاہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں سریاب روڈ،سیٹلائٹ ٹان،مشرقی بائی پاس،پشتون آباد،موسیٰ کالونی میں گیس پریشر کی کمی کی وجہ سے گیس ہیٹر اور چولہے سر شام ماند پڑگئے جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔
کوئٹہ کے علاہ پشین،قلات اور دیگر اضلاع سے بھی گیس پریشر کی کمی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جبکہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گیس پریشر میں کمی کے خلاف احتجاجی کیمپ بھی لگا دیا گیا ہے،جس میں شریک افراد کا کہنا ہے گیس پریشر کی کمی کا مسئلہ برسوں پرانا ہے اس سلسلے میں صارفین کی شکایات کا سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کوئی نوٹس نہیں لیتے اس لئے وہ احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں جو غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔
دوسری جانب کوئٹہ شہر میں بارش کے بعد سڑکوں،گلی کوچوں میں کھڑا پانی عوام کے لئے باران رحمت کو زحمت بنایا گیاہے بلکہ کیچڑ اور سڑکوں پر کھڑا پانی عوام کے صبر کا امتحان لے رہا ہے دوسری جانب ناقص سیوریج لائنوں اور کچروں نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے حکام کے دعوؤں کی بھی نفی کر دی ہے۔